متحدہ عرب امارات کی ‘جی اے اے سی’ نے افغانستان کے تین بڑے ائیر پورٹس کو چلانے کے لیے طالبان انتظامیہ کے ساتھ تیسرے اور آخری معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔
جی اے اے سی اب افغانستان کے ہوائی اڈوں کو جدید اور اپ گریڈ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
افغانستان کے شعبہ ہوا بازی کو حالیہ برسوں میں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ افغانستان کے ہوائی اڈوں کو حالیہ برس میں شدید نقصان پہنچا ہے اور کئی بین الاقوامی ہوائی کمپنیوں نے افغانستان جانے اور وہاں سے آنے والی اپنی پروازیں معطل کر دی ہیں۔ جی اے اے سی ہولڈنگ نے ائیرپورٹ کی فعالیت اور حفاظت کو بحال کرنے کے لئے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ کمپنی نے آلات، سہولت کے انتظام، ہوائی اڈے کے عملے کے لیے خوراک، گراؤنڈ سپورٹ آلات اور ٹیکنالوجی میں 641,000 ڈالر کی فوری سرمایہ کاری کی ہے۔
سرمایہ کاری میں رن وے کی لائٹس کی مرمت، جنریٹرز کی تنصیب، ایکسرے مشینیں، میٹل ڈیٹیکٹر اور دھماکہ خیز مواد کا پتہ لگانے والے آلات فراہم کرنا، ایک عارضی ٹرمینل بلڈنگ کا قیام، ہوائی اڈے کے ورکرز کے لیے خوراک اور پانی کی فراہمی اور ٹرالیوں، ٹو ٹریکٹرز، لوڈرز اور بسوں کی خریداری شامل ہے۔ جی اے اے سی ہولڈنگ نے ائیرپورٹ کو چلانے کے لیے 500 سے زیادہ مقامی عملے کو بھی تربیت دی اور ملازمت دی ہے۔
جی اے اے سی ہولڈنگ بہت سی ایوی ایشن سروسز فراہم کرتی ہے جس میں گراؤنڈ ہینڈلنگ، پریمیم سروسز، ایوی ایشن سیکیورٹی، اور ایئر نیویگیشن سروسز شامل ہیں۔ یہ کمپنی افغانستان میں نومبر 2020 سے کام کر رہی ہے جب اسے تین بین الاقوامی ہوائی اڈوں: کابل، قندھار اور ہرات پر گراؤنڈ ہینڈلنگ اور پریمیم خدمات فراہم کرنے کا معاہدہ دیا گیا تھا۔ اس معاہدے میں ان ہوائی اڈوں کے ساتھ ساتھ مزار شریف پر ایوی ایشن سیکیورٹی سروسز بھی شامل تھیں۔
یہ بھی پڑھیں | متحدہ عرب امارات کی سوڈانی عوام کے لئے امداد روانہ
مئی 2022 میں، جی اے اے سی ہولڈنگ نے افغانستان میں فضائی نیوی گیشن سروسز کو تیار کرنے، چلانے اور ان کا انتظام کرنے کے لیے وزارت ٹرانسپورٹ اور شہری ہوا بازی کے ساتھ ایک اور معاہدے پر دستخط کیے۔
معاہدے نے جی اے اے سی ہولڈنگ کو پوری افغان فضائی حدود کے لیے فضائی ٹریفک کنٹرول، مواصلات، نیویگیشن، نگرانی، اور موسمیاتی خدمات فراہم کرنے کا خصوصی حق دیا ہے۔ معاہدے میں فضائی نیوی گیشن سسٹم اور آلات کو جدید بنانے میں سرمایہ کاری بھی شامل تھی۔
ستمبر 2022 میں، جی اے اے سی ہولڈنگ نے اعلان کیا کہ وہ طالبان انتظامیہ کے ساتھ افغانستان کے ہوائی اڈوں کو چلانے کے لیے تیسرے اور آخری بڑے معاہدے پر دستخط کرے گا۔ یہ معاہدہ 10 سال تک چلے گا اور ہوائی اڈے کے انتظام اور آپریشن کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرے گا۔ جی اے اے سی ہولڈنگ کے جنرل منیجر اور ریجنل ڈائریکٹر ابراہیم معارفی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ معاہدہ بڑی بین الاقوامی ایئرلائنز کو افغانستان واپس آنے کی ترغیب دے گا اور ملک میں معاشی فوائد اور روزگار کے مواقع پیدا کرے گا۔