اسد عمر نے ای سی پی سے معافی مانگ لی
توہین عدالت کیس میں اسد عمر نے ای سی پی سے معافی مانگ لی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے اپنے خلاف انتخابی ادارے کی جانب سے درج توہین عدالت کے مقدمے میں معافی مانگ لی ہے۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان، اسد عمر اور سینئر نائب صدر فواد چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔
اسد عمر نے کہا کہ ای سی پی کے بارے میں ایسی کوئی بات نہیں جسے توہین کے طور پر دیکھا جائے۔ اگر ای سی پی اب بھی محسوس کرتا ہے کہ اس کی توہین کی گئی ہے تو مجھے افسوس ہے۔ میں خود کو اس کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں۔
اسد عمر کا شوکاز نوٹس کا جواب
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے شوکاز نوٹس کا جواب بھی جمع کرا دیا۔ اپنے جواب میں ااد عمر نے کہا کہ نوٹس غیر قانونی تھا۔
.یہ بھی پڑھیں | جنرل باجوہ سپر کنگ تھا؛ عمران خان کے اپنی حکومت گرانے متعلق انکشافات
.یہ بھی پڑھیں | فواد چوہدری کی پنجاب الیکشن متعلق اجلاس میں تاخیر پر ای سی پی پر تنقید
انہوں نے کہا کہ شوکاز نوٹس ای سی پی بھیج سکتا ہے اس کا سیکرٹری نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی جس سے توہین ہوتی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے نہ تو ای سی پی کو سکینڈل کیا اور نہ ہی اسے بدنام کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے ان کے خلاف ای سی پی کے تعصب کا جواب دیا ہے۔
ای سی پی نے بدنیتی پر مبنی یکطرفہ رپورٹ دی
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ای سی پی نے بدنیتی پر مبنی یکطرفہ رپورٹ دی۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن نے اسے غیر ملکی فنڈڈ پارٹی قرار دیا ہے اور کیس کو کارروائی کے لیے حکومت کو بھیج دیا ہے۔
ای سی پی صرف پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات کی سماعت کر رہا ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے مقدمات میں مختصر تاریخیں دی جاتی ہیں اور دیگر کیسز میں لمبی تاریخیں دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فنڈنگ کیس میں بھی صرف پی ٹی آئی سے پوچھ گچھ ہوئی ہے۔
عمران خان اور فواد چوہدری کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ ان کے حلقے میں الیکشن ہو رہے ہیں۔ میں اور فواد دونوں الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس لیے مناسب رہے گا کہ الیکشن کے بعد تاریخ دی جائے۔
ای سی پی نے کیس کی سماعت 28 فروری تک ملتوی کر دی ہے۔