پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف احتجاج کے اعلان
پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف احتجاج کے اعلان کے بعد جمعرات کو اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے ریڈ زون کو سیل کر دیا اور وفاقی دارالحکومت کے داخلی راستوں پر کنٹینرز لگا دیے ہیں۔
پیر کو پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے اپنے حامیوں سے اسلام آباد میں ای سی پی ہیڈ کوارٹر کے باہر جمع ہونے کی اپیل کی تھی تاکہ چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ کے استعفے کا مطالبہ کیا جا سکے۔
ریڈ زون میں مظاہرین اور تمام غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی ہے۔ ریڈ زون کے اطراف میں انسداد فسادات فورس، رینجرز، ایف سی اور پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار تعینات ہیں۔
ریڈ زون میں داخلے کی اجازت صرف مارگلہ روڈ سے ہوگی۔
گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی چینل کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے الزام عائد کیا کہ انتخابی ادارہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی فنڈنگ سے متعلق نتائج سامنے نہیں لا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل آف پاکستان جائیں گے کیونکہ اس نے ہمیں غیر ملکی فنڈڈ کہہ کر ہماری توہین کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | عمران خان کا جمعرات کو الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کا اعلان
یہ بھی پڑھیں | پنجاب کابینہ کی منظوری؛ مسلم لیگ ق کا کوئی ممبر شامل نہیں
ہم الیکشن کمیشن کے احاطے کے سامنے پرامن احتجاج بھی کریں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم ریڈ زون میں نہیں جائیں گے۔
رانا ثناء اللہ کی پی ٹی آئی کو وارننگ
بدھ کو وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی کو ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی سے خبردار کیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی احتجاج کے نام پر افراتفری پھیلانا چاہتی ہے۔ وزیر داخلہ نے انکشاف کیا کہ مخلوط حکومت کو "رپورٹس موصول ہوئی ہیں” اور انہیں عمران خان اور فواد چوہدری کے الیکشن کمیشن کے باہر انتشار کی صورتحال پیدا کرنے کے منصوبوں کے بارے میں بیانات ملے ہیں
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف الیکشن کمیشن پر حملہ کر سکتی ہے۔ تاہم انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریڈ زون میں احتجاج کرنے پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔