بلوچستان–
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بتایا ہے کہ بلوچستان میں آج جمعرات کی صبح 5.9 شدت کا زلزلہ آیا ہے جس سے کم از کم 20 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
نیشنل سیسمک مانیٹرنگ سینٹر کے مطابق زلزلہ صوبے کے ضلع ہرنائی کے قریب تھا اور اس کی گہرائی 15 کلو میٹر تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ زلزلے کا طول بلد 67.96 مشرق اور عرض البلد 30.08 شمال تھا۔
پی ڈی ایم اے نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں کہا کہ کوئٹہ ، سبی ، پشین ، مسلم باغ ، زیارت ، قلعہ عبداللہ ، سنجوی ، ژوب اور چمن میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ صحیح نقصان کی ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
ضلع ہرنائی کے ڈپٹی کمشنر سہیل انور ہاشمی نے بھی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مرنے والوں میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | وکٹم ، ٹک ٹکر ، ایف آئی آر میں غلط گھر کا ایڈریس لکھیں
انہوں نے بتایا کہ زخمیوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں جنہیں ہرنائی کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان علیانی نے بتایا کہ امداد اور ملبے تلے سے نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ خون ، ایمبولینس ، ہنگامی امداد ، [ہیلی کاپٹر] اور باقی تمام چیزیں
چاہیے ہیں جبکہ تمام محکمے اس پر کام کر رہے ہیں۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز بھی امدادی کاموں کے لیے ضلع پہنچ گئی ہیں۔
بیان کے مطابق نو شدید زخمیوں کو پاک فوج کے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کوئٹہ پہنچایا گیا۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور (ایف سی) بلوچستان نقصانات کی تشخیص اور جواب کے لیے ضلع پہنچا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے فوری امدادی کاموں پر زور دیا ہے تعزیت ہے کی۔ وزیراعظم عمران خان نے حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ ہرنائی اور زلزلہ متاثرین کی فوری مدد کریں اور ایک جائزہ لیں تاکہ امداد اور معاوضہ دیا جا سکے۔
وزیر اعظم نے ٹویٹ کیا کہ میری تعزیت اور دعائیں ان خاندانوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اس زلزلہ میں اپنے پیاروں کو کھویا ہے۔