بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا گیا
بجلی کی قیمتوں میں 4 روپے 94 پیسے فی یونٹ کا ہوشربا اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ اس اضافے پر پاکستان کی تاجر برادری مایوسی کا شکار ہے۔ نئے اضافے سے بیس یونٹ پاور ٹیرف 24.82 روپے سے بڑھ کر 29.78 روپے ہو گیا ہے۔
کاروباری اداروں کو خدشہ ہے کہ تازہ اضافے سے ان کی لاگت میں اضافہ ہو کر ان کی فروخت پر منفی اثر پڑے گا کیونکہ گھریلو صارفین اور غیر ملکی خریداروں کے لیے ان کی مصنوعات بہت زیادہ مہنگی ہو جائیں گی۔
آئی ایم ایف قرض اور حکومت کو درپیش مسائل
ایک طرف حکومت کو قلیل مدتی 3 بلین ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط کو پورا کرنا ہوگا جو ڈیفالٹ کو روکنے اور اگلے کئی مہینوں میں پاکستان کی قرض کی ادائیگی کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے درکار ہے۔ تو دوسری طرف اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے صنعتی سرگرمیوں کو بحال کرنے کے لیے حکومت پر زبردست دباؤ ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پیپلز پارٹی کی آئینی مدت ختم ہونے سے قبل اسمبلیاں تحلیل کرنے کی مخالفت
اس مالی سال میں 0.4 فیصد کا بنیادی بجٹ سرپلس پیدا کرنے کے لیے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی شرط نے مالیاتی جگہ کو محدود کر دیا ہے اور ساتھ ہی حکومت کی پاور سیکٹر کے قرضوں کو ایک مخصوص حد سے آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر بجلی کی قیمتوں میں ہونے والے نقصانات کی مالی اعانت جاری رکھنے کی صلاحیت کو بھی محدود کر دیا ہے۔