عمران خان کی ایک اور آڈیو لیک
پی ٹی آئی رہنماؤں کی لیک ہونے والی آڈیو ریکارڈنگ کے جاری ہونے کے چند دن بعد، گزشتہ روز جمعہ کو ایک اور منظر عام پر آئی جس میں مبینہ طور پر پارٹی رہنما اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کو دکھایا گیا ہے جو عمران خان اور سابق پرنسپل سیکرٹری کے ساتھ "خطرے کی علامت” کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
تقریبا 1.09 منٹ کی طویل آڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی اور اس میں عمران خان، شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور اعظم کے درمیان مبینہ طور پر کیبل گیٹ معاملے کے بارے میں ایک بیانیہ کے لیے اسٹیج ترتیب دینے کی حکمت عملی کے بارے میں بات چیت دکھائی گئی ہے۔
آڈیو میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی آواز سنی جا سکتی ہے جس میں وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے کل ایک میٹنگ کرنی ہے، آپ اور ہم تینوں (عمران، قریشی اور اعظم خان) اور سیکرٹری خارجہ۔
خاموشی سے انہیں میٹنگ کے منٹس لکھنے کو کہنا ہوگا
عمران خان نے ہدایت کی کہ میٹنگ میں، ہمیں خاموشی سے انہیں میٹنگ کے منٹس لکھنے کو کہنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اعظم خان نے کہا تھا کہ میٹنگ منٹس کا مسودہ تیار کرکے فوٹو کاپی کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں | مریم نواز ایون فیلڈ کیس میں بری
یہ بھی پڑھیں | اسحاق ڈار سینیٹ میں ن لیگ کے قائد ایوان مقرر
دوسری آواز، خان اعظم کی، پوچھتی ہے کہ "یہ سائفر 7 یا 8 تاریخ کو آیا تھا،” اس سے پہلے کہ "یہ 8 تاریخ کو آیا تھا”۔
عمران خان نے مبینہ طور پر جواب دیا کہ ملاقات 7 تاریخ کو ہوئی تھی۔
اس ملک کا نام نہیں لیا جانا چاہیے
پی ٹی آئی کے سربراہ سے منسوب آواز مسلسل اس بات کا اعادہ کرتی ہے کہ کسی بھی حالت میں اس ملک کا نام نہیں لیا جانا چاہیے جہاں سے یہ سازش سامنے آئی۔
لہذا اس معاملے پر براہ کرم، ملک کا نام کسی کو نہیں بولنا چاہئے۔ یہ بہت اہم ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’خط جس ملک سے آیا ہے، میں کسی سے اس کا نام نہیں سننا چاہتا۔
مبینہ طور پر اسد عمر کی ایک آواز پھر پوچھتی ہے کہ کیا عمران خان اسے جان بوجھ کر خط کہہ رہے ہیں۔ یہ خط نہیں ہے، یہ میٹنگ کا ٹرانسکرپٹ ہے۔