فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس دہندگان کو انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 7ای کے تحت غیر منقولہ جائیدادوں پر ٹیکس ادا کرنے کیلئے تفصیلی ہدایات جاری کردی ہیں اورعوام کی سہولت کے لیے ہدایات ایف بی آر کی ویب سائٹ پربھی ڈال دی گئی ہیں- ایف بی آر نے یہ ہدایات رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ دونوں صارفین کے لیے جاری کی ہیں۔
ان ہدایات میں ایف بی آر نے ٹیکس دہندگان کی رہنمائی کرتے ہوے بتایا ہے کہ وہ غیر منقولہ جائیداد پر کیسے ٹیکس ادا کرسکتے ہیں۔
مزید رہنمائی کرتے ہوے ہدایات دی گئی ہے کہ آئی آر آئی ایس کی سائٹ پر اپنی ملکیت والے حصے میں صارف کو منقولہ جائیداد کی رجسٹریشن ، ٹرانسفر اتھارٹی یعنی صوبہ ، ضلع کی تفصیلات جن میں صوبہ، ضلع؛ مکمل پتہ، قصبہ/تحصیل، شہر/ضلع اور کل رقبہ درج کرنا ہوں گے۔ مزید بتانا ہوگا کہ جائیداد تعمیر کی گئی ہے یا نہیں؟صارف کے پاس دو اختیارات ہوں گے یعنی ہاں/نہیں۔
اگر صارف ہاں والا بٹن منتخب کرتا ہے تو سسٹم صارف کو کورڈ ایریا والے ٹیب میں لے جاے گا۔ نہیں منتخب کرنے کی صورت میں صارف اگلے ٹیب میں چلا جائے جو کہ پراپرٹی کی قیمت اور ٹیکس کی گنتی کاہوگا۔ صارف پراپرٹی کی قیمت اور منصفانہ مارکیٹ کی قیمت کا اندارج کرے گا اور سسٹم مذکورہ پراپرٹی پر ٹیکس کا حساب لگائے گا.
یہ بھی پڑھیں | نگران وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا پہنچ گئے
یاد رہے کہ ایف بی آر نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 7 ای کے تحت ٹیکس دہندگان کی مختلف کیٹیگریز بشمول غیر رہائشی افراد سے کمشنر ان لینڈ ریونیو سے استثنیٰ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی شرط ختم کر دی تھی۔ ایف بی آر نے 2023 کے سرکلر نمبر 3 کے اجراء کے ذریعے سیکشن 7E کی شرائط میں بھی نرمی کی ہے۔
ایف بی آر نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 7ای کے تحت غیر مقیم پاکستانیوں سمیت غیر مقیم افراد کو غیر منقولہ جائیدادوں پر ٹیکس ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایف بی آر نے مزید کہاہے کہ وضاحتی سرکلر، جو جائیداد کی فروخت یا منتقلی کے لین دین میں سہولت فراہم کرنے کے لیے جاری کیا جا رہا ہے اور اس کا مقصد خودکار نظام کے نفاظ تک عبوری مدت کے لیے رہے گا۔