پانچ سال پہلے دنیا نے کووڈ-19 وبا کا سامنا کیا تھا اور اب چین انسانی میٹاپنومو وائرس (HMPV) کے پھیلاؤ سے متاثر ہو رہا ہے۔ رپورٹس اور سوشل میڈیا پوسٹس کے مطابق، اسپتالوں میں مریضوں کی بھیڑ ہے اور متاثرہ افراد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
چین کا انسانی میٹاپنومو وائرس کیا ہے؟
انسانی میٹاپنومو وائرس ایک ایسا وائرس ہے جو عام طور پر سردی اور فلو جیسی علامات پیدا کرتا ہے۔ یہ وائرس زیادہ تر اوپری سانس کے نظام کو متاثر کرتا ہے لیکن بعض اوقات یہ نچلے سانس کے نظام میں انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے۔
انسانی میٹاپنومو وائرس HMPV کی علامات
انسانی میٹاپنومو وائرس کی علامات فلو یا عام زکام کی طرح ہوتی ہیں۔ یہ وائرس متاثرہ افراد کے کھانسنے، چھینکنے یا قریبی رابطے سے دوسرے افراد میں منتقل ہو سکتا ہے۔
عام علامات درج ذیل ہیں:
• کھانسی
• بخار
• ناک بند ہونا یا بہنا
• گلے کی خراش
• سانس لینے میں دشواری
انسانی میٹاپنومو وائرس کےانفیکشن کا دورانیہ اور خطرہ کس کو ہے؟
• وائرس کی علامات تین سے چھ دن کے اندر ظاہر ہو سکتی ہیں۔
• بچے، بزرگ اور کمزور قوت مدافعت والے افراد کو سنگین بیماری کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
انسانی میٹاپنومو وائرس کی پیچیدگیاں
شدید کیسز میں، HMPV سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے جن میں شامل ہیں:
• برونکائیولائٹس
• نمونیا
• دمہ یا COPD کا بڑھ جانا
• کان کا انفیکشن
انسانی میٹاپنومو وائرس کی احتیاطی تدابیر
انسانی میٹاپنومو وائرس اور دیگر سانس کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے درج ذیل اقدامات کریں:
1. اپنے ہاتھ کم از کم 20 سیکنڈ تک صابن اور پانی سے دھوئیں۔
2. کھانستے یا چھینکتے وقت منہ اور ناک کو ڈھانپیں۔
3. ماسک پہننے پر غور کریں اور بیمار افراد سے دور رہیں۔
4. اپنی آنکھوں، ناک اور منہ کو بغیر دھلے ہاتھوں سے چھونے سے گریز کریں۔
5. اگر آپ بیمار ہیں تو خود کو الگ رکھیں۔
انسانی میٹاپنومو وائرس کا علاج اور ویکسین
فی الحال HMPV کے لیے کوئی مخصوص اینٹی وائرل علاج یا ویکسین موجود نہیں ہے۔