امریکہ کی دس ملین ڈالر امداد کا اعلان
امریکہ نے آج منگل کو وزیر خارجہ (ایف ایم) بلاول بھٹو زرداری کی واشنگٹن ڈی سی میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے ملاقات کے بعد 56.1 ملین ڈالر کی پہلے سے اعلان کردہ امداد کے علاوہ پاکستان میں سیلاب زدگان کی مدد کے لیے 10 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔
دفتر خارجہ (ایف او) کے ترجمان کے مطابق، ایف ایم بلاول نے انتھونی بلنکن کو سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بارے میں بتایا جس میں 33 ملین سے زائد افراد بے گھر ہوئے اور جانوں اور ذریعہ معاش کا بہت بڑا نقصان ہوا ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی امدادی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی اور امریکی حکومت کی مدد پر شکریہ ادا کیا۔
بحران سے نمٹنا
بلاول بھٹو نے کہا کہ کوئی بھی ملک اپنے طور پر اس تناسب کے بحران سے نمٹ نہیں سکتا۔ پاکستان سب سے کم اخراج کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے، ستم ظریفی یہ ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک بھی یہی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان "موسمیاتی انصاف” کا خواہاں ہے اور اس موسمیاتی آفت سے نکلنے میں ہماری مدد کے لیے اپنے شراکت داروں کی طرف دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان آبپاشی، مواصلات، توانائی، زرعی ٹیکنالوجی، اور صحت جیسے شعبوں میں بہتر، سرسبز اور موسمیاتی لچکدار بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی بحران کا مؤثر طریقے سے سامنا کرنے میں مدد کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔
پاکستان امریکہ تعلقات کی تاریخی اور بڑھتی ہوئی اہمیت
خطے میں امن، سلامتی اور اقتصادی خوشحالی کو فروغ دینے میں پاکستان امریکہ تعلقات کی تاریخی اور بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے پاکستان کے امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو گہرا اور وسیع کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، خاص طور پر تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں۔
یہ بھی پڑھیں | پہلی سعودی خاتون اگلے سال سپیس پہ جائے گی
یہ بھی پڑھیں | پاکستان: انجلینا جولی کی سیلاب زدگان کے ساتھ اظہار یکجہتی
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کو مناسب طریقے سے منا رہے ہیں اور اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایک امید افزا اور باہمی طور پر فائدہ مند روڈ میپ تیار کر رہے ہیں۔
قیمتی جانوں کے ضیاع پر پاکستان کے ساتھ تعزیت
قیمتی جانوں کے ضیاع پر پاکستان کے ساتھ تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے، سیکرٹری بلنکن نے بحالی اور تعمیر نو کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے امریکی عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی بے پناہ صلاحیتوں کے پیش نظر امریکی نجی شعبہ توانائی کے شعبے سمیت پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہے گا۔
وزیر خارجہ نے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے افغانستان کی مدد کی ضرورت پر زور دیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان افغانستان میں امن، ترقی اور استحکام کے حصول کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ سیکرٹری بلنکن نے افغان انخلاء کے عمل کے دوران پاکستان کی حمایت پر بھی شکریہ ادا کیا۔
محکمہ خارجہ میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منانے کی تقریب کے موقع پر سیکرٹری بلنکن نے سیلاب زدگان کے لیے اضافی 10 ملین ڈالر کا اعلان کیا۔
بہت سے اضلاع اب بھی سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں
اگرچہ قومی اور بین الاقوامی ذرائع سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی کم از کم بنیادی خوراک اور رہائش حاصل کرنے میں مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن مستقبل میں جو کچھ ہو گا وہ اب بھی بہت تشویشناک ہے کیونکہ بہت سے اضلاع اب بھی سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
کھڑا پانی ملیریا، ڈینگی، گیسٹرو، ایگزیما اور جلد کی دیگر کئی بیماریوں کا مرکز بن چکا ہے۔
مزید برآں، جہاں سیلاب سے ہونے والے نقصان کی شدت بہت زیادہ ہے، وہاں امدادی سرگرمیاں اس لحاظ سے بہت کم ہیں۔