الیکشن کمیشن نے انتخابات کی تاریخیں تجویز کر دیں
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے خیبرپختونخوا اور پنجاب کے صوبائی گورنرز کو صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے لئے تجویز کردہ تاریخوں کے ساتھ خطوط ارسال کر دیئے ہیں۔
نجی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے 9 سے 13 اپریل اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے لیے 15 سے 17 اپریل تجویز کرتے ہوئے متعلقہ گورنرز کو دی گئی ٹائم لائن میں تاریخ کا انتخاب کرنے کو کہا ہے۔
پنجاب اور خیبر پختونخواہ الیکشن تاریخ
خط میں کہا گیا ہے کہ گورنر خیبرپختونخوا میں 15 سے 17 اپریل کی تاریخ کو حتمی شکل دیں اور حکام کو آگاہ کریں۔ اسی طرح الیکشن کمیشن پنجاب میں 13 اپریل سے پہلے انتخابات کرانے کا پابند ہے۔
یہ بھی پڑھیں | معاشی بدحالی اپنی جگہ؛ اراکین پارلیمنٹ کو 90 ارب روپے ملیں گے
یہ بھی پڑھیں | پاکستان تیزی سے معاشی بدحالی کی طرف بڑھ رہا ہے: رپورٹ
نوے دن کے اندر الیکشن ہوں گے
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90 دن کے اندر عام انتخابات کروانا ای سی پی کی ذمہ داری ہے اور آئین کے آرٹیکل 224 کے مطابق قومی اسمبلی یا صوبائی اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں اسمبلی کے لیے عام انتخابات کرائے جائیں گے۔ اسمبلی کی تحلیل کے نوے دن کے اندر اندر الیکشن ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ آئین کے آرٹیکل 105(3)(اے) کے مطابق، گورنر کو اسمبلی کے عام انتخابات کے انعقاد کے لیے تحلیل کی تاریخ سے نوے دن کے اندر اندر ایک تاریخ طے کرنا ضروری ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 57 کے ذیلی سیکشن (1) کے تحت انتخابات کی تاریخ کے تعین کے لیے ای سی پی سے مشاورت کی ضرورت تھی۔
الیکشن کمیشن کا اجلاس
اس سے قبل پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات اور ضمنی انتخابات کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران تاریخوں کا اعلان کیا گیا۔
الیکشن کے دوران پنجاب میں 53 ہزار اور کے پی میں 17 ہزار پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے اور 7 لاکھ تک پولنگ عملہ درکار ہوگا۔ فوج اور رینجرز کے اہلکار بھی تعینات ہوں گے۔
عام اور ضمنی انتخابات کے اخراجات کا تخمینہ بھی لگایا گیا ہے تاہم دونوں صوبوں اور ضمنی انتخابات میں تقریباً 15 ارب روپے کے اخراجات آئیں گے۔