الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کی ہیکنگ اور خرابی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ ممالک نے انہی وجوہات کی بنا پر ان کے استعمال کی اجازت نہیں دی ہے۔
یہ بات منگل کو سینیٹر تاج حیدر کی زیر صدارت سینیٹ کی پارلیمانی امور کمیٹی کے اجلاس کے دوران کہی گئی جس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سیکرٹری ای سی پی نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کی ہیکنگ اور خرابی کا سنگین خطرہ ہے۔ ان سے نمٹنے کے لیے خطرات کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ کچھ ممالک ای وی ایم کے استعمال کی اجازت نہیں دیتے، اس لیے ان کے استعمال کے لیے اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں | حکومت کچھ دنوں میں چلی جائے گی، مریم نواز کا دعوی
سینیٹر کامران مرتضیٰ کے اس سوال پر کہ ای سی پی نے حکومت کو ای وی ایمز کے بے تحاشہ اخراجات سے آگاہ کیوں نہیں کیا، سیکرٹری ای سی پی نے جواب دیا کہ اگر حکومت ہم سے اس بارے میں پوچھتی تو ہم انہیں بتا دیتے۔
ای سی پی کی جانب سے سینیٹ کمیٹی کو دی گئی بریفنگ کے دوران ای سی پی حکام نے بتایا کہ ووٹرز کی گھر گھر رجسٹریشن چاروں صوبوں میں کی گئی ہے۔
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اراکین سینیٹ کمیٹی نے اپنے صوبے میں ووٹوں کے اندراج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے قومی شناختی کارڈز پر کارروائی نہیں ہو رہی اور نادرا کے نمائندے کی موجودگی کی درخواست کی۔