افغانستان کرکٹ بورڈ نے ابوظہبی کرکٹ اینڈ اسپورٹس ہب کے ساتھ پانچ سالہ معاہدہ کرلیا ہے جس کے تحت ابوظہبی 2029 تک افغانستان کرکٹ کے لیے نیا تربیتی مرکز ہوگا۔
اس معاہدے کے تحت ابوظہبی میں افغانستان کرکٹ بورڈ کے تمام تربیتی کیمپ، افغانستان اے ٹیم اور جونیئر سطح کے میچز منعقد ہوں گے۔ مزید یہ کہ امارات کرکٹ بورڈ کے ساتھ بات چیت جاری ہے تاکہ مستقبل میں افغانستان کی سینئر دوطرفہ سیریز بھی متحدہ عرب امارات میں کھیلی جا سکیں۔
یہ شراکت داری افغانستان کرکٹ بورڈ، ابوظہبی کرکٹ اینڈ اسپورٹس ہب اور ابوظہبی اسپورٹس کونسل کے درمیان مذاکرات کے بعد طے پائی۔ اس معاہدے کا مقصد افغانستان کے کھلاڑیوں کے لیے کرکٹ کے مواقع کو وسعت دینا اور بین الاقوامی سطح پر افغان کرکٹ کے ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
جاری کردہ بیان کے مطابق یہ معاہدہ نہ صرف افغانستان کرکٹ بورڈ کی عالمی سرگرمیوں کو بہتر بنانے میں مدد دے گا بلکہ کھلاڑیوں کی ترقی کے لیے مؤثر مواقع بھی فراہم کرے گا۔
ابوظہبی اسپورٹس ہب کے سی ای او میٹ بوچر کا کہنا تھا:
"ہم نے گزشتہ چند برسوں میں افغانستان کرکٹ کی میزبانی کی ہے اور اب خوشی ہے کہ ابوظہبی کو ان کا باضابطہ دوسرا گھر بنانے کا اعلان کر رہے ہیں۔ ہماری عالمی معیار کی سہولیات نہ صرف افغان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو نکھاریں گی بلکہ کھیل کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کریں گی۔”
افغانستان کرکٹ بورڈ کے سی ای او نصیب خان نے اس معاہدے کو افغانستان کرکٹ کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابوظہبی کو تربیتی مرکز کے طور پر مختص کرنے سے کھلاڑیوں کی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور افغان کرکٹ کی کامیابیوں میں اضافہ ہوگا۔
افغانستان میں سیاسی صورتحال کے باعث ٹیم کبھی بھی بین الاقوامی کرکٹ کی میزبانی اپنے ملک میں نہیں کر سکی۔ ماضی میں افغان ٹیم نے بھارت اور متحدہ عرب امارات میں اپنے ہوم میچز کھیلے ہیں۔
ابوظہبی پہلے ہی افغانستان کی تین ٹیسٹ میچوں کی میزبانی کر چکا ہے جن میں دو میچ 2021 میں زمبابوے کے خلاف اور ایک میچ 2024 میں آئرلینڈ کے خلاف کھیلا گیا تھا۔ اس کے علاوہ افغان ٹیم نے کئی ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز بھی بھارت اور امارات میں کھیلی ہیں۔
ابوظہبی اس نئے معاہدے کے بعد افغانستان کرکٹ کے لیے ایک مستحکم مرکز کے طور پر کام کرے گا۔