اسلام آباد کی تاریخ
اسلام آباد پاکستان کا دارالحکومت ہے اور اس کی بنیاد 1960 کی دہائی میں رکھی گئی تھی۔ پاکستان کے پہلے دارالحکومت کراچی کی جگہ، اسلام آباد کو دارالحکومت بنانے کا فیصلہ اس وقت کے صدر ایوب خان نے کیا تھا۔ نئے دارالحکومت کی منصوبہ بندی اور تعمیر کا کام یونانی آرکیٹیکٹ، کنسٹنٹینوس اپوستولو دوکسیادیس نے کیا۔
اسلام آباد کی تعمیر
اسلام آباد کا انتخاب اس کی جغرافیائی محل وقوع، موسمی حالات، اور قدرتی خوبصورتی کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔ یہ شہر مری اور راولپنڈی کے قریب واقع ہے اور مارگلہ کی پہاڑیوں کے دامن میں بسا ہوا ہے۔ اسلام آباد کو جدید طرز پر تعمیر کیا گیا ہے اور اس میں بڑے باغات، چوڑی سڑکیں، اور جدید عمارات شامل ہیں۔
اسلام آباد کی اہم سرکاری عمارات
اسلام آباد میں اہم سرکاری عمارات شامل ہیں جیسے کہ پارلیمنٹ ہاؤس، سپریم کورٹ، اور ایوانِ صدر۔ اس کے علاوہ، شہر میں کئی اہم سفارتی مشنز اور غیر ملکی سفارتخانے بھی واقع ہیں۔
اسلام آباد کی خوبصورت جگہیں
فیصل مسجد
فیصل مسجد پاکستان کی سب سے بڑی اور مشہور مسجد ہے۔ یہ مسجد سعودی عرب کے شاہ فیصل بن عبدالعزیز کے تعاون سے تعمیر کی گئی تھی اور اس کا ڈیزائن ترک آرکیٹیکٹ ودات دلوقے نے کیا تھا۔ مسجد کی منفرد تعمیراتی طرز اور مارگلہ پہاڑیوں کے دامن میں واقع ہونا اسے انتہائی دلکش بناتا ہے۔
دامنِ کوہ
دامنِ کوہ ایک پہاڑی تفریحی مقام ہے جو اسلام آباد میں واقع ہے۔ یہ مقام شہر کے خوبصورت نظارے پیش کرتا ہے اور یہاں سے پورے اسلام آباد کا منظر دیکھا جا سکتا ہے۔
راول جھیل
راول جھیل ایک مصنوعی جھیل ہے جو اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان واقع ہے۔ یہ جھیل نہ صرف شہر کو پانی فراہم کرتی ہے بلکہ یہاں ماہی گیری، بوٹنگ، اور دیگر تفریحی سرگرمیوں کے لیے بھی لوگ آتے ہیں۔
شکرپڑیاں
شکرپڑیاں ایک اور مشہور تفریحی مقام ہے جہاں سے پورے اسلام آباد کا خوبصورت نظارہ دیکھا جا سکتا ہے۔ یہاں پر نیشنل مونومنٹ اور پاکستان میوزیم آف نیچرل ہسٹری بھی واقع ہیں۔
لوک ورثہ میوزیم
لوک ورثہ میوزیم پاکستانی ثقافت اور ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ یہاں مختلف صوبوں کی ثقافت، روایات، اور دستکاریوں کی نمائش کی جاتی ہے۔