گزشتہ کچھ دنوں سے ابرار الحق کابےبی شارک والا بیان سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے جبکہ مختلف شخڈیات کی جانب سے اس بیان کو منفی یا مثبت پہلو کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کی میزبان نے معروف موٹیویشنل سپیکر ڈاکٹر جاوید اقبال سے ابرار الحق کے اس بیان تعلق رائے دریافت کی تو انہوں نے کہا کہ پوری تقریب میں سے ایک جملے کو کے کر کچھ نہیں کہا جاسکتا جب تک کہ پورے کنٹیکزٹ کو نا دیکھا جائے۔
انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو میں سمجھا ہوں وہ یہ ہے کہ ابرارالحق یہ کہناچاہتے ہیں کہ ہمیں اپنے بچوں کو اپنی تہذیب اور کلچر سکھانا چاہیے اور اس متعلق بتانا چاہیے بجائے اسکے کہ ہم مغربی کلچر کو فالو کرتے کرتے خود کے کلچر کو بھول جائیں۔
میں اگر پازیٹو ہو کر سوچوں تو مجھے یہی مطلب سمجھ آتا ہے اور یہ بات درست بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکہ میں ایک ایپ بنتی ہے توہم اسے ڈاؤنلوڈ کرلیتے ہیں اور ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ ہم صرف ایپ ڈاؤنلوڈ نہیں کر رہے بلکہ ان کی تہذیب ڈاؤنلوڈ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | اس لڑکی کی قسمت جو ایک کلون بن گئی اور فروخت ہونے والے کھلونے جاگ گئے
ڈاکٹر جاوید اقبال نے مزید کہا کہ فقرے کے غلط یا درست پر بحث کی بجائے ہمارے آئی ٹی پروفیشنلز کو ایسی ایپس بنانی چاہیے جو ہمارے کلچر اورتہذیب کے مطابق ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں صرف نبی کی ذات ہی ایسی ہےجن کا قول اور فعل ایک جیسا ہوتا ہے۔ اگر کوئی گلوکار بھی اچھی بات کرتا ہے تو بجائے تنقید کے اس کو مانناچاہیے۔