پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز نے گرین ٹریکٹر اسکیم کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے جس سے صوبے کے ہزاروں کسانوں کو خوشخبری ملی ہے۔ اتوار کے روز ہونے والی قرعہ اندازی میں 9,500 کسانوں کو ٹریکٹر دیے گئے۔ اس موقع پر مریم نواز نے خود کامیاب کسانوں کو فون کرکے مبارکباد بھی دی۔
زرعی سیکرٹری نے تقریب میں وزیر اعلیٰ کو اسکیم کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس اسکیم کے تحت ایسے کسان جن کے پاس سات ایکڑ یا اس سے زیادہ زمین ہے وہ 75 سے 125 ہارس پاور کے ٹریکٹر حاصل کر سکتے ہیں۔ حکومت کی جانب سے بڑے ٹریکٹروں پر 10 لاکھ روپے اور درمیانے ٹریکٹروں پر 5 لاکھ روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔
مجموعی طور پر یہ اسکیم پنجاب کے کسانوں کو 20 ہزار ٹریکٹر فراہم کرے گی۔ اس موقع پر یہ بھی بتایا گیا کہ تقریباً 7 لاکھ 34 ہزار درخواستوں میں سے 2 لاکھ 82 ہزار کسان قرعہ اندازی کے لیے اہل قرار پائے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 98 فیصد سے زیادہ کسانوں نے مقامی طور پر تیار کردہ ٹریکٹرز کو ترجیح دی، جو مقامی صنعت پر کسانوں کے اعتماد کا مظہر ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ اس اسکیم کا مقصد صرف سبسڈی دینا نہیں بلکہ یہ یقینی بنانا ہے کہ جدید زرعی مشینری براہ راست محنتی کسانوں تک پہنچے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسانوں کی ترقی ہی پنجاب کی زراعت کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔
اس سے پہلے حکومت پنجاب نے ’’ویٹ انسینٹو پروگرام‘‘ کے تحت ایک اور اسکیم کا آغاز کیا تھا، جس کے ذریعے 1,000 کسانوں کو مفت ٹریکٹر دیے گئے۔ یہ ٹریکٹر 55 ہارس پاور کے تھے اور قرعہ اندازی کے ذریعے کامیاب کسانوں میں تقسیم کیے گئے۔ پہلا ٹریکٹر بہاولنگر کی خاتون کسان کوثر پروین کو دیا گیا۔ اس موقع پر جڑانوالہ کے محمد اقبال اور منڈی بہاؤالدین کے سلمان احمد سمیت دیگر کامیاب کسانوں کو بھی وزیر اعلیٰ نے ذاتی طور پر مبارکباد دی۔