اردو خبر

Facebook Youtube Instagram Newspaper Medium Reddit Tiktok X Twitter
urdu_khabar_logo
Menu
  • قومی نیوز
  • سیاست کی خبریں
  • کھیل کی خبریں
    • کرکٹ نیوز
  • بزنس کی خبریں
    • معیشت کی خبریں
    • ٹیکنالوجی کی خبریں
  • تفریح
    • فلمیں انڈسٹری نیوز
    • موسیقی نیوز
  • بین اقوامی خبریں
  • علاقائی خبریں
  • لائف سٹائل نیوز
    • صحت
    • سفر

کیا گوگل کے خلاف گستاخانہ مواد پر مقدمہ ہو سکتا ہے؟ سپریم کورٹ کا سوال

عبدالرحمٰن وقار by عبدالرحمٰن وقار
دسمبر 29, 2020
in اہم خبریں
گوگل-کے-خلاف-مقدمہ

نجی نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے چیف (ایل ایچ سی) نے ایک وفاقی افسر سے پوچھا کہ کیا فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) گوگل کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا دائرہ اختیار رکھتی ہے۔ 

وکیل اظہر حسیب نے ایک درخواست دائر کی تھی جس میں حکومت سے ہدایت کی گئی تھی کہ وہ قادیانیوں کے ایک رہنما کا نام گوگل کے ڈیٹا بیس سے خلیفہ اسلام کے نام سے منسوب ختم کریں۔ 

وکیل نے استدعا کی کہ جب انٹرنیٹ استعمال کرنے والا گوگل سرچ انجن میں "اسلام کا موجودہ خلیفہ کون ہے” لکھتا ہے تو ایک قادیانی رہنما کا نام ظاہر ہوتا ہے جو کہ سراسر دھوکہ ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں | ہرنائی حملہ میں پاک فوج کے 7 جوان شہید

گذشتہ سماعت پر چیف جسٹس کے جاری کردہ ہدایت کی تعمیل میں ایف آئی اے کے متعدد عہدیدار عدالت میں موجود تھے۔

 انٹرنیٹ پر توہین آمیز مواد ہٹانے میں حکومت کی ناکامی کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس محمد قاسم خان نے لاء آفیسر کو اس نکتے پر معاونت کرنے کی ہدایت کی کہ آیا ایف آئی اے اگر کوئی گستاخانہ مواد نہ ہٹایا گیا تو گوگل کے خلاف مقدمہ درج کراسکتا ہے۔

 ڈپٹی اٹارنی جنرل نے اعتراف کیا کہ ایف آئی اے ذمہ دار ہے کہ انٹرنیٹ پر دستیاب قابل اعتراض اور گستاخانہ مواد کے خلاف کارروائی کرے۔ جج نے دیکھا کہ صورتحال دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے۔ جج نے کہا کہ یہ کس قسم کی ریاست مدینہ ہے کہ بنیادی ذمہ داری پوری نہیں ہو رہی ہے؟ 

یہ بھی پڑھیں:  لاہور بورڈ نے امتحانات میں شفافیت کے لیے جدید سافٹ ویئر متعارف کروا دیا

 ایف آئی اے کو توہین آمیز مواد سے خصوصی طور پر نمٹنے کے لئے ایک ونگ قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے چیف جسٹس نے قانون افسر سے پوچھا کہ اگر بیرون ملک سے کوئی شخص انٹرنیٹ پر توہین رسالت کے مواد پھیلانے میں ملوث ہے تو ایف آئی اے کیا کارروائی کر سکتی ہے۔

اس سلسلے میں چیف جسٹس ہائی کورٹ ملتان کا بینچ  30 دسمبر کو سماعت دوبارہ شروع کرے گا۔

عبدالرحمٰن وقار

عبدالرحمٰن وقار

عبدالرحمٰن وقار ایک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں جو ملکی سیاست، معیشت اور عالمی تعلقات پر گہرے تبصرے اور تجزیے کرتے ہیں۔ وہ گزشتہ پندرہ سالوں سے پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

حالیہ خبریں

پاکستان کی 10 بہترین جامعات

پاکستان کی 10 بہترین جامعات

ستمبر 16, 2025
ایپل کا نیا سافٹ ویئر اپڈیٹ ios 26 مزید اسمارٹ فیچرز

ایپل کا نیا سافٹ ویئر اپڈیٹ iOS 26: مزید اسمارٹ فیچرز

ستمبر 16, 2025
فیصل آباد کے 10 بہترین اسکول برائے معیاری تعلیم

فیصل آباد کے 10 بہترین اسکول برائے معیاری تعلیم

ستمبر 16, 2025
کوئٹہ کے بہترین 10 اسکول معیاری تعلیم کے لیے

کوئٹہ کے بہترین 10 اسکول معیاری تعلیم کے لیے

ستمبر 15, 2025
10 بہترین جامعات برائے اعلیٰ تعلیم بہاولپور

10 بہترین جامعات برائے اعلیٰ تعلیم بہاولپور

ستمبر 15, 2025
پاکستان میں آج سونے کی قیمتیں، 30 اگست 2025

پاکستان میں آج سونے کی قیمتیں، 15 ستمبر 2025

ستمبر 15, 2025

اردو خبر ویب سائٹ عوام کے لئے مقامی اور ٹرینڈنگ خبروں کو شیئر کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔ یہاں آپ کیلئے تازہ ترین خبریں ، آراء ، شہ سرخیاں ، کہانیاں ، رجحانات اور بہت کچھ ہے۔ قومی واقعات اور تازہ ترین معلومات کے لئے سائٹ کو براؤز کریں

ہم سے رابطہ کریں
سائٹ کا نقشہ

  ہمارے بارے میں    |    پرائیویسی پالیسی    |    سروس کی شرائط

پاکستان کی 10 بہترین جامعات

پاکستان کی 10 بہترین جامعات

ستمبر 16, 2025
ایپل کا نیا سافٹ ویئر اپڈیٹ ios 26 مزید اسمارٹ فیچرز

ایپل کا نیا سافٹ ویئر اپڈیٹ iOS 26: مزید اسمارٹ فیچرز

ستمبر 16, 2025
فیصل آباد کے 10 بہترین اسکول برائے معیاری تعلیم

فیصل آباد کے 10 بہترین اسکول برائے معیاری تعلیم

ستمبر 16, 2025

ہمارے ساتھ رہئے

Facebook Youtube Instagram Newspaper X Twitter Medium Reddit Tiktok

Add New Playlist

No Result
View All Result
  • Home

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.

ہم کوکیز استعمال کرتے ہیں تاکہ ہم آپ کو ہماری ویب سائٹ پر بہترین تجربہ فراہم کریں۔ اگر آپ اس سائٹ کا استعمال جاری رکھتے ہیں تو ہم اس بات کو قبول کریں گے کہ آپ اس سے خوش ہیں۔