کا ہو جانا عام ہے۔ اگر اس کے ساتھ گلے کی خارش ہو تو یہ کافی تکلیف دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
صبح اٹھنے پر گلے میں کانٹے چھبنے کا احساس وائرس کی نشاندہی بھی کرتا ہے لہذا آپ کو خوب بیدار رہنے کی ضرورت ہے۔
آئیے اس مسئلے سے نجات میں بھی مددگار گھریلو نسخے یا ٹوٹکوں سے متعلق جانتے ہیں جو اکثر ثابت ثابت ہوتے ہیں۔
دار چینی
دار چینی جب گلا سوج رہا ہوں تو یہ بلغم بننے کی مقدار کم کرکے سانس لینا آسان بناتا ہے۔ آپ چاہیں تو ایک سے ڈیڑھ کپ پانی کو ابالیں اور پانی ابلنے پر 2 دار چینی کے چمچ ملائیں اور اس کے بعد دارچینی کو نکال کر اس میں سبز چائے کو شامل کردیں اور پھر نیم گرم ہونے پر پی لیں؛ اس سے آپ سکون محسوس کریں گے۔
ادرک کا پانی
ادرک ورم کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھنے والی مددگار بوٹی ہے جو کہ بیکٹریا سے مقابلہ کرتی ہے۔ اسے استعمال کرنے کے لیے ایک ادرک کو چھیل کر چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں پھر اسے پیس کر مومی پیپر میں لپیٹ دیں اور 3 کپ پانی کو ابال کر ادرک ڈال لیں۔ اس کے بعد مزید پانچ منٹ تک ابالیں اور پھر چولہا بند کرکے کچھ شہد ڈال لیں اسے گرم ہی پی لیں؛ اس سے بھی افاقہ ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں | منی بجٹ: اپوزیشن کا شہباز شریف پر سوال
ایک چمچ شہد
شہد شفا ہے جس کا ذکر قرآن مجید میں بھی ملتا ہے۔ یہ گلے کی سوزش اور خراش کو بہتر کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
لیموں اور گرم پانی
کچھ لوگ لیموں کا گرم پانی جسمانی وزن میں کمی اور شفاف جلد کے لئے پیتے ہیں مگر شاید وہ نہیں جانتے کہ یہ مشروب گلے کی سوزش کو بھی بہتر کرتا ہے۔ لیموں میں وٹامن سی کی بڑی مقدار ہوتی ہے جو کہ موسمی نزلہ زکام کے خلاف مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
شہد اور کلونجی
شہد کو عام طور پر بھی کھانا فائدہ مند ہے مگر زیادہ فائدہ کے لئے 2 سے 3 قطرے کلونجی کے تیل کے شامل کرلیں جو کہ فوری سکون پہنچانے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
پانی میں نمک ملا کر غرارے کرنا
یہ ٹوٹکا انتہائی موثر ہے۔ گرم پانی میں نمک ملا کر اس کے غرارے کرنا انتہائی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
بھاپ لینا
بھاپ لینے سے بھی گلے کی سوزش میں کمی ہو سکتی ہے۔ اس کے لئے آپ گرم پانی سے کوئی باؤل بھر لیں اور اپنے چہرے اور باؤل کو ایسے ڈھانپ لیں کہ اس کی بھاپ سے آپ سانس لیں۔ اس سے آپ کو کافی فائدہ ہو گا۔