پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ صوبائی حکومت نے اپنی ایئر لائن ایئر پنجاب کے آغاز کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ ایئر لائن آئندہ آٹھ مہینوں سے ایک سال کے اندر اپنی پروازیں شروع کر دے گی۔ لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے بتایا ہے کہ پاکستان اب اپنی پہلے صوبائی ایئر لائن کا آغاز کرنے کے لیے تیار ہے اور وزیر اعلیٰ مریم نواز نے حال ہی میں اس منصوبے کی منظوری دی ہے۔
ایئر پنجاب کا خیال نومبر 2024 میں سامنے آیا جب وفاقی حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کو بیچنے کی کوشش کی لیکن کم قیمت کی پیشکشوں کے باعث یہ عمل ناکام ہو گیا۔
عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ ایئر پنجاب کے لیے فوراً چار جہاز لیزپر حاصل کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قواعد کے مطابق کسی بھی نئے ایئر لائن کو بین الاقوامی پروازیں شروع کرنے سے پہلے کم از کم ایک سال تک ملکی پروازیں چلانی ہوتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ پنجاب حکومت تمام ضروری انتظامی مراحل جیسے لائسنسنگ اور لیزنگ مکمل کرنے پر کام کر رہی ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران عظمیٰ بخاری نے پاکستان کی پہلی بلٹ ٹرین سروس منصوبے کا بھی اعلان کیا ہے۔ یہ تیز رفتار ٹرین لاہور اور راولپنڈی کے درمیان چلائی جائے گی جو صرف دو گھنٹے بیس منٹ میں اس فاصلہ کو طے کرے گی۔ پنجاب حکومت اس منصوبے کو پاکستان ریلویز کے ساتھ مل کر عملی جامہ پہنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے پنجاب کے چھ دیگر راستوں پر بھی تیز رفتار ٹرین سروسز کے منصوبے تیار کرنے کی ہدایت کی ہے جن میں لاہور سے شاہدرہ اور نارووال لاہور سے رائیونڈ اورقصور پاکپتن سے لودھراں شیخوپورہ سے شورکوٹ، شورکوٹ سے سرگودھا (جھنگ کے راستے) اور لالہ موسیٰ سے سرگودھا (ملکوال کے راستے) شامل ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب کے ریل نظام کو مکمل طور پر جدید بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں :