صوبائی حکومت لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی
پنجاب کے وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر نے بدھ کے روز کہا کہ صوبائی حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی کیونکہ یہ سیاسی مسئلہ ہے۔
انہوں نے لاہور میں صحافی سےبات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے لانگ مارچ کا اعلان کیا تو پنجاب حکومت اس کا حصہ نہیں بنے گی۔ ہم لانگ مارچ کے شرکاء کو سہولت نہیں دیں گے لیکن سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
عمران خان کی پارٹی عہدیداروں کو ہدایت
پنجاب کے وزیر داخلہ کی جانب سے یہ بیان پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے اپنی پارٹی کے عہدیداروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ "آزادی مارچ” کے دوران اسلام آباد میں ہزاروں کارکنان کے جمع ہونے کو یقینی بنائیں۔
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کی ہدایات گوجرانوالہ، نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین اور گجرات سمیت پنجاب کے کئی ضلعی سربراہان سے ملاقات کے دوران سامنے آئیں۔
یہ بھی پڑھیں | پی ٹی آئی لانگ مارچ کو کسی صورت اسلام آباد داخل نہیں ہونے دیا جائے گا، رانا ثناء اللہ
یہ بھی پڑھیں | مریم نواز لندن روانہ ہو گئیں
پی ٹی آئی چیئرمین نے مقامی رہنماؤں کو بتایا کہ گوجرانوالہ سے 6 ہزار کارکنان دارالحکومت آئیں، اتنی ہی تعداد سیالکوٹ اور گجرات سے، 5 ہزار منڈی بہاؤالدین اور 4 ہزار حافظ آباد اور نارووال سے آئیں۔
ریاستی مشینری استعمال نہیں ہو گی
پنجاب کے وزیر داخلہ نے عمران خان کے لانگ مارچ کو "سیاسی مسئلہ” قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ صوبائی حکومت اس کے لیے ریاستی مشینری استعمال نہیں کرے گی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مرکز میں حکمران اتحاد نے پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتوں سے بھی کہا ہے کہ وہ ملک میں افراتفری کی راہ ہموار کرنے کے لیے "آلہ” بننے سے گریز کریں۔
پولیس حراست کے دوران پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے خلاف مبینہ تشدد کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ میں اب بھی اپنے موقف پر قائم ہوں کہ انہیں تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔ معاملہ عدالت میں ہے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔