پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے نصاب اور درسی کتاب بورڈ (پی سی ٹی بی) کی جانب سے ملالہ کی تصویر شائع کرنے اور ہھر کتابیں ضبط کرنے کے معاملے پر وضاحت دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نصاب اور درسی کتاب بورڈ (پی سی ٹی بی) نے ساتویں کلاس کی معاشرتی علوم کی کتاب پر ملالہ یوسف زئی کی تصویر پرنٹ کی تھی۔
ملالہ کی تصویر شائع ہونے کے معاملے پر پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے کہا ہے کہ ملالہ کی تصویر والی کتاب آکسفورڈ نے بغیر منظوری کے پرنٹ کی ہے۔ انہوں نےبتایا کہ پنجاب کے نصاب اور درسی کتاب بورڈ (پی سی ٹی بی) نے اس کی اشاعت کے لئے منظوری نہیں دی تھی۔ آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے این او سی جاری نا ہونے کے باوجود کتاب کو شائع کیا جس کی وجہ سے تمام کتب کو ضبط کیا گیا۔
مراد راس نے اپنے سوشل میڈیا ٹویٹر اکاؤنٹ پر صحافتی اقدار پر تنقید کی اور کہا کہ ہمارے ملک میں ایسی بری صحافت ہے کہ یہ بغیر سمجھے چیزوں پر تبصرے شروع کر دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | علی شاہ نے اپنے لباس کی شرائط کا جواب دیا
صوبائی وزیر مراد راس نے مزید بتایا کہ یہ کتاب آکسفورڈ نے چھاپی تھی اور اس کو پنجاب کی نصابی ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب این او سی نہیں دیا گیا تھا جبکہ آکسفورڈ نے این او سی کے نہ ہونے کے باوجود کتاب کو چھاپا جس کا مطلب قانون کو توڑنا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ (پی سی ٹی بی) نے آکسفورڈ یونیورسٹی پریس سے شائع ہونے والی ساتویں کلاس کی معاشرتی علوم کی کتاب ضبط کر لی ہے۔ اس کتاب میں مولف کی جانب سے 1965ء کی جنگ کے ہیرو میجر عزیز بھٹی اور دیگر اہم شخصیات کی جانب سے ملالہ یوسف زئی کی تصویر شامل کی گئی۔
مذکورہ کتاب کے صفحہ 33 پر چند اہم قومی شخصیات کی تصاویر شائع کی گئی جن میں محمد علی جناح، علامہ اقبال، سرسید احمد خان، لیاقت علی خان، عبدالستار ایدھی، بیگم رعنا لیاقت علی خان، میجر عزیز بھٹی شامل ہیں جبکہ ان شخصیات کے ساتھ ملالہ کی تصویر بھی شائع کی گئی جس پر عام پاکستانیوں کی جانب سے خوب تنقید کی گئی۔