پیشگی شرائط کے بغیر مذاکرات کے لئے تیار ہیں
پاکستان مسلم لیگ ن نے ہفتے کے روز ملک میں سیاسی بحران کو روکنے کے لیے ٹی آئی کے ساتھ بغیر کسی پیشگی شرط کے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
یہ فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی اجلاس میں کیا گیا ہے جس کے ایک دن بعد عمران خان نے ملک میں انتخابات کی تاریخ پر بات کرنے کے لیے اتحادی حکومت کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔
عمران خان کا الٹی میٹم
عمران خان نے جمعہ کے روز حکومت کو الٹی میٹم دیا کہ وہ یا تو مذاکرات کرے اور نئے انتخابات کی تاریخ دے ورنہ پی ٹی آئی پنجاب اور خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں گی۔
ذرائع نے مسلم لیگ (ن) کے اجلاس کے شرکاء کے حوالے سے بتایا کہ اگر عمران خان اس کے لیے سنجیدہ ہیں تو پی ٹی آئی سے بات چیت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا انعقاد ایک مثبت اشارہ تھا، لیکن اس میں کوئی پیشگی شرط نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ملک میں سیاسی اضطراب کو ختم کرنے کی بھی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں | اصل کام معیشت بچانا ہے اسمبلیاں تحلیل کرنا نہیں، شیخ رشید
یہ بھی پڑھیں | سابق آرمی چیف نے پی ٹی آئی جو جوائن کرنے کا کہا: مونس الہی کے انکشافات
عمران خان نے ہمیشہ اپنے مخالفین کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا
قبل ازیں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ اپنے مخالفین کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا لیکن انہوں نے خود کئے گئے غیر قانونی کاموں کا کبھی جواب نہیں دیا۔
توشہ خانہ سے چوری کی گئی گھڑیاں بیچ دی گئیں اور پورے ملک کا مذاق اڑایا گیا۔
ملکی سیاست میں ترقی ممکن نہیں
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے بغیر ملکی سیاست میں ترقی ممکن نہیں۔ عمران خان نے پہلی بار عندیہ دیا کہ وہ اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ سیاسی معاملات کو خوش اسلوبی سے چلانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ ہونے کی ضرورت ہے۔