فیس بک اور ٹویٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو کیپٹل ہل حملےکی حمایت پر بلاک کر دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو واشنگٹن میں کیپیٹل ہل پر دھاوا بولنے والے ٹرمپ سپورٹرز کے حق میں بولنے کے جرم میں فیس بک اور ٹویٹر کی جانب سے بلاک کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کو ٹویٹر ، فیس بک اور یوٹیوب پر 62 سیکنڈ کی ویڈیو شیئر کرنے کے بعد بلاک کیا گیا جہاں انہوں نے کیپٹل ہل کے مظاہرین کو “میں آپ سے محبت کرتا ہوں” کہا اور پھر ان سے گھر جانے کی درخواست کی۔ 

 امریکی صدر نے ویڈیو میں انتخابی دھاندلی کے بے بنیاد الزامات بھی لگائے۔ کیپیٹل ہل پر پولیس اور ٹرمپ کے حامی حامیوں کے درمیان جھڑپ میں ایک خاتون ہلاک اور دیگر متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

 اس اقدام سے عالمی رہنماؤں کے ہجوم کی طرف سے جارحیت کی کارروائیوں کی مذمت کرنے والے بیانات کا آغاز ہوا جبکہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس کو “جمہوریت کے خلاف حملہ” قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں | ناسا کی نئی خلائی دوربین بگ بینگ کے رازوں سے پردہ اٹھانے کے لئے تیار

 ٹویٹر نے کہا کہ  ٹرمپ نے ہماری شہری استحکام کی پالیسی کی شدید خلاف ورزی کی ہے۔ اگر ٹرمپ نے آئیندہ پھر کوئی ایسی خلاف ورزی کی تو ان کا اکاؤنٹ ہمیشہ کے لئے بند کیا جا سکتا ہے۔ 

ٹویٹر نے کہا کہ ٹویٹر قواعد کی آئندہ خلاف ورزیوں کے نتیجے میں ڈونلڈ ٹرمپ اکاؤنٹ کو مستقل طور پر معطل کردیا جائے گا۔

 دوسری جانب فیس بک نے امریکی صدر پر 24 گھنٹے کے لئے پابندی عائد کردی ہے جبکہ یوٹیوب نے ٹرمپ کے پیغام کی ویڈیو کو ہٹا دیا ہے۔ فیس بک نے کہا کہ ہم نے اسے ہٹا دیا کیونکہ ہمیں یقین ہے کہ اس سے جاری تشدد کے خطرے کو کم کرنے کی بجائے مدد ملتی ہے۔

یاد رہے کہ تشدد کے واقعات کے گھنٹوں بعد ، امریکی صدر نے ویڈیو پیغام جاری کیا جہاں انہوں نے حامیوں کو “میں آپ سے پیار کرتا ہوں” اور انہیں “محب وطن” کے طور پر بیان کرتے ہوئے دکھایا۔ یوٹیوب نے کہا کہ اس نے ویڈیو ہٹا دی کیونکہ اس نے “انتخابی دھاندلی پھیلانے سے متعلق پالیسیوں کی خلاف ورزی کی ہے”۔

 ابتدا میں ، ٹویٹر نے ٹویٹس کو نہیں ہٹایا بلکہ صرف اس پر ٹویٹ یا تبصرے کرنے کا آپشن روک دیا۔ بعد میں ، اس نے انہیں حذف کردیا اور ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو معطل کردیا۔ ٹویٹر نے کہا کہ ہم تشدد کے خطرے کی وجہ سے ہماری سوک انٹیگریٹی پالیسی کے تحت لیبل لگائے گئے ٹویٹس کے ساتھ نمایاں طور پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔ فیس بک نے بی بی سی کو بتایا کہ ہم ان قواعد کو توڑنے والے کسی بھی مواد کی سرگرمی کا جائزہ لے رہے ہیں اور اسے ہٹا رہے ہیں۔ 

حرمین رضا

حرمین رضا اردو خبر میں پاکستان میں مقیم مصنف اور سابق ایڈیٹر ہیں۔