ضروری ہے کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جمہوریت کی بقا اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے ضروری ہے کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ انہیں ملک میں قبل از وقت انتخابات کرانے کی ضرورت نظر نہیں آتی ہے۔
مکمل پانچ سال کی مدت پوری کرنا ضروری
حکومت کے لیے مکمل پانچ سال کی مدت پوری کرنا ضروری ہے
انہوں نے کہا کہ حکومت کے لیے مکمل پانچ سال کی مدت پوری کرنا ضروری ہے جب تک کہ کوئی فوری ضرورت نا ہو جو فی الحال نہیں ہے۔
اسنیپ پولز سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ جمہوریت کو آگے بڑھانے کے بجائے قبل از وقت انتخابات عمران خان کے ایجنڈے کو آگے بڑھائیں گے۔
ہمیں ورثے میں تباہ حال معیشت ملی
ملکی بحرانوں پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، بلاول بھٹو نے کہا کہ موجودہ حکومت کو تباہ حال معیشت ورثے میں ملی۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اندرونی مسائل کے حل اور بین الاقوامی سطح پر اتفاق رائے کی تلاش میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں | مذاکرات، پیشگی شرائط ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، مسلم لیگ ن
یہ بھی پڑھیں | اصل کام معیشت بچانا ہے اسمبلیاں تحلیل کرنا نہیں، شیخ رشید
سیاسی جماعت یا فرد تنہا صورتحال سے نمٹ نہیں سکتا
انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت سے وراثت میں ملنے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ پورا ملک متحد ہو جائے کیونکہ کوئی ایک سیاسی جماعت یا فرد تنہا صورتحال سے نمٹ نہیں سکتا۔
عمران خان کو ہٹانے کے پیچھے غیر ملکی سازش کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں کو ایسی سازشی تھیوریاں سامنے لانے کے بجائے اپنے عوام سے سچ بولنا چاہیے۔
پہلی بار عدم اعتماد کے ووٹ پر وزیر اعظم کو ہٹایا گیا
انہوں نے انٹرویو لینے والے کو بتایا کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی وزیر اعظم کو آئینی طور پر اعتماد کے ووٹ کے ذریعے ہٹایا گیا نہ کہ بغاوت یا عدالتی حکم کے ذریعے۔
کشمیر: ایک نامکمل ایجنڈا
ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر ایک نامکمل ایجنڈا ہے اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے انتخاب کے بعد سے کشمیر کے ساتھ ساتھ بھارت میں مسلمانوں کے لیے جگہ سکڑتی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے عوام امن سے رہنا چاہتے ہیں۔ اس کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی قوانین اور کنونشنوں کا احترام کیا جائے۔