شب قدر جسے لیلۃ القدر بھی کہتے ہیں انتہائی برکتوں والی رات ہے۔
اس رات کی عظمت کو بیان کرتے ہوئے اللہ پاک قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے :
لَيْلَـةُ الْقَدْرِ خَيْـرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍ
شب قدر ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر ہے۔
اسی طرح شب قدر ہی وہ رات جس میں اللہ پاک نے قرآن کریم کو نازل فرمایا-
شب قدر متعین نہیں لیکن
حضرت عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسولﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اس رات کو رمضان المبارک کے آخری عشرے میں باقی رہنے والی راتوں میں سے نویں، ساتویں اور پانچویں رات میں تلاش کرو۔
اِس رات میں حضرتِ جبریل عَلَیْہِ السَّلَام اور فرشتے نازِل ہوتے ہیں اور پھر عبادت کرنے والوں سے مصافحہ کرتے ہیں-
شب قدر کے خاص اعمال
شب قدر میں عبادت کے بہت فضائل ہیں ۔ حدیث پاک میں ہے
جس نے لَیْلَۃُ الْقَدْر میں ایمان اور اِخلاص کے ساتھ قیام کیا (یعنی نماز پڑھی) تو اُس کے گزشتہ گناہ معاف کردئیے جائیں گے ۔
اِس رات عبادت کرنے والے کو ایک ہزار ماہ یعنی تراسی سال چار ماہ سے بھی زیادہ عبادت کا ثواب ملتا ہے۔
ہمارے نبی حضرت محمد صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا :جس نے ’’ لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ ،سُبحٰنَ اللہ ِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم ‘‘تین مرتبہ پڑھا تو اُس نے گویا شب قدر حاصل کر لی ۔
حضرتِ عائِشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَارِوایَت فرماتی ہیں : میں نے بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم میں عرض کی : ’’ یارَسُولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!اگر مجھے شب قدر کا علم ہوجائے تو کیا پڑھوں ؟‘‘ فرمایا: اِس طرح دُعا ما نگو: اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّی ۔ یعنی اےاللہ !بیشک تو معاف فرمانے والا ہے اور معافی دینا پسند کرتا ہے لہٰذا مجھے مُعاف فرما دے ۔
اس رات نفل نماز کی کثرت کرنی چاہیے۔
قرآن پاک کثرت سے پڑھیں خاص کر سورہ القدر، سورہ یٰسین اور سورہ رحمٰن۔
نماز تسبیح کا اہتمام کرنا چاہیے۔
اذکار جیسے لاالہ الااللہ, الحمد للہ اور استغفرُللہ کی کثرت کریں۔
اس رات کچھ نہ کچھ صدقہ کریں ۔
کسی غریب مسلمان کی مدد کردیں۔
اللہ پاک سے کثرت سےدعائیں مانگیں کہ یہ دعاؤں کی قبولیت کی رات ہے۔
اللہ پاک ہمیں اس رات خوب عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس رات کی خوب برکات عطا فرمائے ۔ آمین
یہ بھی پڑھیں : نماز تہجد کے فضائل اور ادائیگی کا طریقہ