ایک مشترکہ عالمی تحقیقاتی صحافتی پروجیکٹ نے انکشاف کیا ہے کہ دبئی میں دنیا بھر کے سیاستدانوں اور اشرافیہ کی اربوں ڈالر کی جائیدادیں ہیں جن میں بڑی تعداد پاکستانیوں کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق دبئی جائیدادوں میں مشہور سیاست دان، اشرافیہ اور جرائم پیشہ افراد بھی شامل ہیں۔ دبئی میں موجود پراپرٹی ہولڈرز میں پاکستانیوں کا دوسرا نمبر ہے جبکہ ان جائیدادوں کی مالیت 11 ارب ڈالر ہے۔
اس لسٹ میں ان لاکھوں افراد کا نام ہے جن کی دبئی میں جائیدادیں ہیں جبکہ زیادہ تر 2020 سے 2022 تک کا ڈیٹا اس میں شامل ہے۔ تاہم کمپنیوں کے نام پر خریدی گئی جائیدادیں اور کمرشل علاقوں میں آنے والی جائیدادیں اس رپورٹ میں شامل نہیں ہیں۔
جائیدادوں سے متعلق یہ اعداد و شمار واشنگٹن میں موجود ایک این جی او سینٹر فار ایڈوانسڈ ڈیفینس اسٹڈیز نے جاری کئے ہیں۔
دبئی پراپرٹی لیکس میں کون کون سے پاکستانی شامل ہیں؟
دبئی پراپرٹی لیکس میں شامل افراد کی لسٹ میں صدر پاکستان آصف علی زرداری کے تین بچوں، نواز شریف کے بیٹے حسین نواز، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی اہلیہ، پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن اور انکے اہل خانہ، سینیٹر فیصل واوڈا، فرح گوگی، شیر افضل مروت، سندھ سے تعلق رکھنے والے 4 اراکین قومی اسمبلی جبکہ سندھ اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 6، 6 اراکین صوبائی اسمبلیوں کے نام شامل ہیں۔
اس لسٹ میں مرحوم جنرل (ر) پرویز مشرف کا نام بھی شامل ہے۔
یہاں یہ بات ضروری ہے کہ ان جائیدادوں کا تعلق ضروری نہیں کہ غیر قانونی طرز ملکیت سے ہو بلکہ یہ قانونی اقدام اور خریداری بھی ہو سکتی ہے۔