لاہور میں تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کی وجہ سے شہر کی اہم شاہراہوں کو کنٹینرز سے بند کر دیا گیا ہے جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
سیکیورٹی کے حوالے سے صوبائی حکومت نے شہر کے مختلف علاقوں میں بھاری پولیس نفری تعینات کی ہے۔ لاہور کے اہم مقامات جیسے مینارِ پاکستان، داتا دربار، راوی پل اور ریلوے اسٹیشن کے آس پاس سڑکیں بند ہیں۔ پولیس نے شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
احتجاج کے لیے پی ٹی آئی نے پہلے مینارِ پاکستان کو منتخب کیا تھا لیکن سڑکوں کی بندش اور کنٹینرز کی موجودگی کی وجہ سے شہر میں چھ نئے مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ان میں داتا دربار، راوی پل اور ریلوے اسٹیشن شامل ہیں، جبکہ تین دیگر مقامات کا اعلان ابھی باقی ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر صوبائی حکومت نے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، جس کے تحت سیاسی اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے خلاف بھی کارروائیاں کی جا رہی ہیں اور اب تک 250 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔
مزید یہ کہ لاہور شہر میں اہم داخلی و خارجی راستوں جیسے امامیہ کالونی پل، شاہدرہ چوک، اور بارکت ٹاؤن کے اطراف کنٹینرز لگا کر سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے، جس سے بس سروس اور میٹرو بس سروس متاثر ہوئی ہیں ۔