انسداد دہشت گردی عدالت نے حسن نیازی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو ضلے شاہ قتل کیس میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور دوسرے کیس میں کراچی منتقل کرنے کے لیے ان کا دو روزہ راہداری ریمانڈ بھی منظور کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 26 مارچ کو پنجاب پولیس نے حسان نیازی کو لاہور کے ریسکورس تھانے میں درج مقدمے کے سلسلے میں کوئٹہ سے لاہور منتقل کر دیا تھا۔
انہیں ہفتہ کی صبح اسلام آباد سے کوئٹہ لایا گیا اور کوئٹہ کیس میں عبوری ضمانت ملنے کے باوجود نیازی دن بھر جیل میں رہے۔
پی ٹی آئی رہنما عمران خان کو آج سخت سیکیورٹی میں اے ٹی سی جج ابھر گل خان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
سماعت کا احوال
آج سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے جج سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ حسان نیازی کے لیپ ٹاپ اور موبائل فون کی بازیابی کے علاوہ فوٹو گرافی کا ٹیسٹ بھی کرنا ہے۔
آئی او نے عدالت کو بتایا کہ حملہ اور ہنگامہ حسان نیازی کے کہنے پر ہوا لہذا اسے جسمانی ریمانڈ دیا جائے کیونکہ تمام واقعات کی تفتیش کی ضرورت ہے۔
حسان نیازی کے وکیل نے کہا کہ حسان نیازی کو بد نیتی کی وجہ سے کیس میں پھنسایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ غلط کیس میں گرفتاری غیر قانونی ہے۔
فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد جج نے فیصلہ محفوظ کر لیا اور سماعت دوبارہ شروع ہونے پر سنایا۔
فاضل جج نے دو ہفتے کے جوڈیشل ریمانڈ کی منظوری دی تاہم پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی۔
یہ بھی پڑھیں |آصف زرداری کی موت کی خبروں کی حقیقت کیا ہے؟
کراچی میں ایف آئی آر درج
دوسری جانب کراچی میں جمشید کوارٹرز پولیس نے حسان نیازی کے خلاف "کوڈ ورڈز” میں اداروں کے سربراہان کو دھمکیاں دینے کے الزام میں ایک نیا مقدمہ درج کیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ محمد اقبال نے بتایا کہ وہ ایک تاجر ہے اور لسبیلہ کراچی کی محمد کالونی کا رہائشی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اقبال 26 مارچ کو سوشل میڈیا کا استعمال کر رہے تھے جب انہوں نے دیکھا کہ حسان نیازی انٹرویو دے رہے ہیں جس میں انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو کسی بھی ‘حاجی یا حافظ’ کی کوئی عزت اور احترام نہیں کیا جائے گا۔
شکایت کنندہ نے کہا کہ حسان نیازی اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر لوگوں کو ’’بغاوت‘‘ پر اکسا رہا تھا اور ملک کے دفاعی اداروں کے سابق اور موجودہ سربراہان کو ’’کوڈ ورڈز‘‘ میں دھمکیاں دے رہا تھا۔