پاکستان نے روس سے تیل کی پہلی کھیپ کا آرڈر دے دیا
وزیر پیٹرولیم نے بتایا ہے کہ پاکستان نے روس کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت رعایتی روسی خام تیل کے لیے اپنا پہلا آرڈر دے دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ خام تیل کے اس معاہدے کو پاکستان کے لیے قبول کرنا مشکل ہوتا لیکن فی الحال اس کی مالیاتی ضروریات بہت زیادہ ہے۔
مرکزی بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر چار ہفتوں کے کنٹرول شدہ درآمدات کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں۔
پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کی اکثریت توانائی کی درآمدات پر مشتمل ہے۔
یہ بھی پڑھیں | کیا علی امین گنڈا پور کے بال پولیس کسٹڈی میں کاٹے گئے؟
وزیر مصدق ملک نے بتایا کہ معاہدے کے تحت پاکستان صرف خام تیل خریدے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پہلا لین دین آسانی سے ہوتا ہے تو درآمدات 100,000 بیرل یومیہ تک پہنچنے کی توقع ہے۔
روس کی بڑی تیل کمپنیوں نے حالیہ مہینوں کے دوران پاکستان کو تیل کی ممکنہ سپلائی پر بات چیت کی ہے تاہم مذاکرات سے واقف دو تجارتی ذرائع نے ممکنہ سپلائرز کے نام ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔
ایک ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ روس پاکستان کو یورال کروڈ سپلائی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔