پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے جائز اور منصفانہ مقصد کی بلاامتیاز اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا جبکہ چین نے اقوام متحدہ کے تحت دیرینہ مسئلہ کے مناسب اور پرامن حل پر زور دیا ہے۔
آج 5 اگست کو پاکستان اور کشمیر بھر میں یوم استحقاق منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں سے پختہ عزم اور وعدہ ہے کہ ہم ان کی آواز کو دنیا کے ہر فورم پر پہنچائیں گے۔
ہم ہندوستان سے مطالبہ کرتے ہئں کہ وہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بند کرے اور مقبوضہ جموں و کشمیر پر زبردستی قبضہ ختم کرے نیز 5 اگست 2019 کے بعد سے اٹھائے گئے تمام یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو کالعدم قرار کرے اور منصفانہ انعقاد کے لیے ضروری اقدامات کرے۔
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کئے چار سال ہو چکے ہیں
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کی طرف سے یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کیے ہوئے چار سال ہو چکے ہیں۔ تب سے بھارت نے کشمیری عوام کو دبانے کے لیے وحشیانہ طاقت اور تشدد کا سہارا لیا ہے۔
بھارت نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو کمزور کرنے کے لیے آبادیاتی تبدیلیاں لانے کی کوشش کی ہے۔ بھارت کے حالیہ اقدامات کشمیر کی مسلم اکثریتی آبادی کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کے اس کے مذموم عزائم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے اس نے انتخابی حلقوں کی منتخب حد بندی کی ہے اور لاکھوں غیر کشمیریوں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے اور موجودہ ووٹر فہرستوں میں ردوبدل کے لیے لاکھوں عارضی رہائشیوں کو شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | کراچی میں چوری شدہ موبائلوں کا نیا کاروبار شروع
یہ کشمیر کی آبادی اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنے کی سوچی سمجھی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ پاکستان ایسے تمام یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو یکسر مسترد کرتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر پر وحشیانہ قبضہ نہ صرف بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے، بلکہ بنیادی حقوق اور آزادیوں کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ اصولوں کا بھی مذاق اڑاتا ہے۔