گوگل پلے نے پاکستان میں لون اپلیکیشنز کے لیے نئی پالیسی متعارف کروا دی
گوگل نے پاکستان بھر کے صارفین کو جعلی اور غیر رجسٹرڈ لون ایپس سے بچانے کے عزم کے ساتھ ذاتی قرض فراہم کرنے والی "لون اپلیکیشنز” کے لیے ایک نئی پالیسی متعارف کرائی ہے۔
نئے قواعد 31 مئی 2024 سے لاگو ہوں گے جو نان بینکنگ فنانس کمپنی کو صرف ایک ڈیجیٹل قرض دینے والی ایپ (ڈی ایک اے) شائع کرنے کی اجازت دیتےہیں۔ وہ لوگ جو ایک سے زیادہ ایپ شائع کرنے کی کوشش کریں گے انہیں ان کے ڈویلپر اکاؤنٹ اور دیگر متعلقہ اکاؤنٹس سے ختم کر دیا جائے گا۔
مزید برآں، پرسنل لون ایپس والے ڈویلپرز کو اپنی ایپ کو شائع کرنے سے پہلے پرسنل لون ایپ ڈیکلریشن فارم مکمل کرنا اور ضروری دستاویزات جمع کروانا ہوں گی۔ انہیں پاکستان میں ڈیجیٹل قرض دینے کی خدمات کی پیشکش یا سہولت فراہم کرنے کے لیے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) سے منظور شدہ ہونے کا ثبوت بھی پیش کرنا ہوگا۔
گوگل پلے قابل اطلاق ریگولیٹری اور لائسنسنگ کے تقاضوں کے ساتھ قرض کی ایپ کی تعمیل سے متعلق اضافی معلومات یا دستاویزات کی بھی درخواست کرے گا۔
لون ایپس کے لئے لائسینس حاصل کرنا لازم قرار
پاکستان میں مناسب ڈیکلریشن اور لائسنس کے بغیر کام کرنے والی پرسنل لون ایپس کو پلے اسٹور سے ہٹا دیا جائے گا۔
اگر پیش کردہ لائسنس، رجسٹریشن، یا ڈیکلریشن قابل اطلاق قوانین کے تحت درست نہیں ہے تو ڈویلپرز کو گوگل پلے سٹور سے ایپ کو فوری طور پر ہٹا دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں | سولین کے ملٹری ٹرائل: آرمی ایکٹ سب پر لاگو نہیں ہوتا، چیف جسٹس عمر بندیال
یہ بھی پڑھیں | کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ بلندی پر پہنچ گیا
پاکستان کے لیے گوگل کے ڈائریکٹر فرحان ایس قریشی نے کہا ہے کہ گوگل مالیاتی خطرات کو کم کرنے اور ڈیٹا کی رازداری کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹل قرض دینے والی ایپس کے لیے سخت قواعد طے کر کے روک تھام کے اقدامات کر رہا ہے۔ ہمیں پختہ یقین ہے کہ پرسنل لون ایپس کے ڈویلپرز پر عائد نئے قواعد صارفین کو تحفظ کی ایک اضافی تہہ فراہم کریں گی۔
قوانین کے نئے سیٹ کے تحت، ڈی ایل اے کو حساس ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے سے منع کیا گیا ہے، جیسے کہ بیرونی سٹوریج، میڈیا امیجز، رابطے اور لوکیشن۔ جبکہ، مختصر مدت کے ذاتی قرضوں کی پیشکش کرنے والی ایپس، جن میں قرض جاری ہونے کی تاریخ سے 60 دنوں کے اندر مکمل ادائیگی کی ضرورت ہوتی ہے، کی اجازت نہیں ہے۔