مئی 30 2020: (جنرل رپورٹر) ملک بھر میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کیسز اور اموات میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ پاکستان میں کورونا وائرس سے ایک ہی روز میں چار ڈاکٹرز انتقال کر گئے ہیں
تفصیلات کے مطابق انتقال کر جانے والے ڈاکٹرز میں ایک لیڈی ڈاکٹر ثناء فاطمہ کا بھی انتقال ہوا ہے جن کی عمر 39 سال تھی جو لاہور کے نجی اسپتال میں ایڈمٹ تھیں- ان کے خاندان کا کہنا ہے کہ وہ پیتھالوجیسٹ تھیں جبکہ کئی روز سے کورونا کا شکار تھیں- دوسری جانب کورونا سے فوت ہونے والوں میں ایک گوجرانوالہ کے سینئیر ڈاکٹر اعر ماہر نفسیات ڈاکٹر نعیم اختر بھی شامل ہیں
نجی ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مزید دو ڈاکٹرز جو کورونا سے وفات پا گئے ان میں سے ایک کا تعلق افغانستان سے ہے جو کہ خیبرپختونخواہ میں مقیم تھے جبکہ دوسرے ڈاکٹر کا تعلق بلوچستان کے شہر کوئٹہ سے ہے جن کا نام ڈاکٹر زبیر احمد ہے یہ بی ایم سی ٹراما سیبٹر کے انچارج تھے
ایک ہی دن میں چار ڈاکٹرز کی وفات پر گہرے صدمے اور تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے- ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ حکومت نے شاہنگ مالز کھول کر غلطی کی ہے جس کا خمیازہ ڈاکٹرز کو بھگتنا پڑ رہا ہے- ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ میں تیزی سے کورونا وائرس کے منتقل ہونے کی اطلاعات آ رہی ہیں
حال ہی میں جنرل ہسپتال لاہور کے میڈیکل سپریڈینٹ ڈاکٹر محمود صلاح الدین بھی کورونا سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ انہیں قرنطینہ منتقل کر دیا گیا ہے– مزید برآں یہ کہ فیصل آباد کے سرکاری ہسپتالوں کے 50 ڈاکٹرز سمیت 59 افراد میں کورونا کے مرض کی تصدیق ہوئی ہے
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ کئی ڈاکٹر گھروں میں ہی قرنطینہ کئے گئے ہیں جس سے ان کے اہل خانہ متاثر ہو سکتے ہیں- ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ڈاکٹرز کے لئے علیحدہ سے قرنطینہ سینٹر بنایا جائے