پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی اجازت نہیں
چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ہفتہ کو پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) میں پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ شہریوں کے تعاون سے مسلح افواج کسی ملک، گروہ یا طاقت کو کبھی پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
کاکول میں پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) میں 146ویں لانگ کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے جنرل باجوہ نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ملک کو دہشت گردی سے نجات دلانے کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعی ایک منفرد کامیابی ہے جس کا دعویٰ بہت سے ممالک یا فوجیں نہیں کر سکتیں۔
ملک میں سیاسی جھگڑوں سے کبھی پریشان نہ ہوں
اپنی تقریر کے دوران، سی او اے ایس باجوہ نے کیڈٹس کو مشورہ دیا کہ وہ ہمیشہ اپنے کام پر توجہ مرکوز رکھیں اور ملک میں جعلی خبروں اور سیاسی جھگڑوں سے کبھی پریشان نہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان سیلاب متاثرین: ایشین ڈیویلپمنٹ بینک 2.5 بلین ڈالر امداد دے گا
یہ بھی پڑھیں | آرمی فورسز کو سیاست سے دور رہنا چاہیے، جنرل قمر باجوہ
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو امن کو اہمیت دیتا ہے اور اس نے اپنے تمام پڑوسیوں اور دیگر علاقائی ممالک کے ساتھ مثبت تعلقات استوار کرنے کی اہم کوششیں کی ہیں۔
جنرل باجوہ نے کہا کہ ہم سیاسی بندش کو توڑنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں جس نے جنوبی ایشیا کے ممالک کو آگے بڑھنے اور تمام علاقائی اور دو طرفہ مسائل کو پرامن اور باوقار طریقے سے حل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
جنگ کے شعلوں سے دور رہنے کی کوشش کرنی چاہیے
آرمی چیف نے زور دیا کہ جنوبی ایشیا کے لوگ بھی خوشحالی اور بہتر حالات زندگی کے مستحق ہیں۔ یہ صرف پائیدار اقتصادی ترقی اور سب سے بڑھ کر دیرپا امن کے ساتھ ہی ہو سکتا ہے۔ اس لیے ہمیں جنگ کے شعلوں کو خطے سے دور رکھنے کی بھرپور کوشش کرنی چاہیے۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہمیں تمام دوطرفہ مسائل کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے ایک طریقہ کار تیار کرکے امن کو ایک موقع دینا چاہیے۔ ہمیں اجتماعی طور پر بھوک، غربت، ناخواندگی، آبادی میں اضافہ، موسمیاتی تبدیلی اور بیماریوں سے لڑنا چاہیے۔
امن کی خواہش کو اس کی کمزوری نا سمجھا جائے
تاہم، جنرل باجوہ نے برقرار رکھا کہ پاکستان کی امن کی خواہش کو اس کی کمزوری نا سمجھا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے بنیادی مفادات اور پوری مادر وطن کے تحفظ کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کے بارے میں کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔
پاکستان اپنے پڑوسیوں کے ساتھ اچھے اور پرامن تعلقات چاہتا ہے لیکن ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ہم تمام مسائل کا پرامن مذاکرات کے ذریعے حل چاہتے ہیں۔
ملک محفوظ ہاتھوں میں ہیں
کیڈٹس کے نظم و ضبط اور پیشہ ورانہ مہارت کے مثالی مظاہرے کو سراہتے ہوئے آرمی چیف نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہمارے ملک کا وقار، سلامتی اور تحفظ محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرحدیں محفوظ ہاتھوں میں ہیں اور ہم کسی کو اپنے ملک کو کمزور نہیں ہونے دیں گے۔