رپورٹ کے مطابق، رات گئے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد گڈز ٹرانسپورٹرز نے کراچی کی بندرگاہوں پر ٹرانسپورٹ معطل کر دی ہیں اور ہڑتال پر جانے کی دھمکی دی ہے، جس سے ملک بھر میں سپلائی چین کے مسائل کا خدشہ ہے۔
کراچی گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ رانا اسلم نے کہا کہ ایندھن کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ اور مہنگائی ان کے لیے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بندرگاہوں پر اپنی کارروائیاں معطل کر دی ہیں اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مستقبل کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے ایک میٹنگ طلب کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ملک گیر ہڑتال اور دیگر سخت اقدامات پر غور کیا جائے گا۔ "ہم ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافے پر بھی غور کریں گے۔
انہوں نے کہا اور مزید کہا کہ ان کے پاس اپنا آپریشن بند کرنے کا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پیٹرول مزید 24 روپے مہنگا کر دیا گیا
یہ بھی پڑھیں | لیڈرشپ کا خیال ہے پرویز مشرف کو واپس آنا چاہیے، ڈی جی آئی ایس پی آر
مسلم لیگ ن کی زیرقیادت مخلوط حکومت نے بدھ کو پیٹرول کی قیمت میں 24 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا ہے۔
یہ اعلان وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس میں کہا گیا کہ حکومت مزید سبسڈی برداشت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی قیمتوں کا اطلاق 15 جون کی صبح 12 بجے سے ہوگا۔
مفتاح اسماعیل نے پچھلی حکومت کی ان پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نے، ان کے بقول ملکی معیشت کو بگاڑ دیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت اس کا خمیازہ بھگت رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان ہر لیٹر پر 24.3 روپے پٹرول، 59.16 روپے ڈیزل، 39.49 روپے مٹی کا تیل اور 39.16 روپے کا نقصان اٹھا رہا ہے۔