کروما وائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ، کراچی سمیت بڑے شہروں میں کورونا شرح کے حساب سے سخت لاک ڈاؤن نافذ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
تفذیلات کے مطابق صوبائی حکومت نے سندھ بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے درمیان پولیس کے اعلی حکام سے ان پٹ طلب کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر یہ پابندیاں کراچی میں نافذ کی جاسکتی ہیں جو گذشتہ سال کے لاک ڈاؤن کی طرح ہوسکتی ہیں۔
دریں اثنا ، پولیس عہدیداروں نے گذشتہ سال کی طرح لاک ڈاؤن کے لئے حکام سے اضافی بجٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اب تک 24 پولیس اہلکار کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوگئے ہیں۔ حکومت سندھ نے وائرس کا شکار ہونے والوں کے لئے 10 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا تھا۔ تاہم ، متاثرین میں سے کسی کو مختص رقم نہیں ملی۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان جنرل اسمبلی اقوام متحدہ میں فلسطین کا مسئلہ اٹھائے گا
ذرائع نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ شہر میں سخت لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ آج یا کل کیا جاسکتا ہے اور جلد ہی اس پر عمل درآمد بھی ممکن ہے۔ اس سے قبل ، حکومت سندھ نے پورے صوبے میں کرونا وائرس کی موجودہ پابندیوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
جمعرات کو کورونا وائرس سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس میں ، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ عیدالفطر کے دن 13 مئی کو صوبے میں 1،232 کورونا وائرس کیسز ہوئے تھے اور 19 مئی کو عید کے بعد کیسز 2،076 تھے۔
کرونا کیسز میں 10.2 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ سندھ میں کیسز بڑھ رہے ہیں۔ اجلاس میں ٹاسک فورس کے ممبروں اور ماہرین نے وزیراعلیٰ کو مشورہ دیا تھا کہ وہ صوبے میں موجودہ کورونا وائرس کی پابندیوں کو جاری رکھیں۔
اس پر ، وزیر اعلی سندھ نے کہا تھا کہ اگر کیسز کی شرح کم ہوئی تو پابندیاں نرم کردی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کیسز میں اضافہ ہوتا ہے تو ہم سخت پابندیاں عائد کردیں گے تاہم ہمیں صوبے میں فی الحال پابندیوں میں نرمی لانا مشکل ہو رہا ہے۔