وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ارکان کابینہ اور اعلی بیوروکریسی پر واضح کر دیا ہے کہ اب جو کام دکھائے گا وہ رہے گا۔ وزیر اعظم نے بریفنگ بریفنگ کھیلنے کی بجائے کارکردگی مانگ لی ہے اور کہا ہے کہ کام دکھائے گا وہی رہے گا ورنہ گھر جائے گا۔ وزراء، ایکریٹیز سمیت بیوروکریسی کے آفیسرز کو بھی کام ہی بنیا دپر جانچا جائے گا اور کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز ہاؤسنگ اور تعمیرات و ترقی سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صوبائہ وزراء اور افسر شاہی کو بھی صرف و صرف کارکردگی کے ترازو میں تولا جائے گا جبکہ حکومتی و ڈیویژنل امور میں کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیر اعظم کی جانب سے گندم کے متوقع بحران سے نمٹنے کے لئے سرکاری گوداموں میں پڑی گندم کو فوری طور پر مارکٹ میں لانے کا حکم دیا گیا اور کہا کہ صرف زبانی باتوں سے کام نہیں چلے گا بلکہ کچھ کر کے دکھانا ہو گا۔
مزید کہا کہ خصوصی بازار یا پوائنٹس بنا کر لوگوں کو سستے آٹے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ ہاؤسنگ کے شعبے میں ترقی کے لئے وزیر اعظم نے اپنے اعلان میں کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے لئے 30 ارب روہے کی سبسڈی مختص کی گئی ہے جبکہ پہلے ایک لاکھ گھروں کی تعمیر پر تین لاکھ روپے فی گھر سے حساب سے سبسڈی دینے کا اعلان کیا ہے۔
ہاؤسنگ اسکیم سے گھر خریدنے والوں سے زرائع آمدن نہی پوچھے جائیں گے نیز 5 مرلے کے مکان پر سود کی شرح 5 فیصد ہو گی جبکہ 10 مرلے کے مکان پر سود کی شرح 7 فیصد ہو گی باقی سود کی رقم حکومت اپنی سبسڈی سے ادا کرے گی۔
عمران خان نے اپنی ٹیم پر واضح کیا ہے کہ بریفنگ بریفنگ کھیلنے کا وقت ختم ہو چکا ہے اب جو کام کرے گا وہی ٹیم می رہے گا کسی کے ساتھ کسی قسم کی کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے سب کو جانچا جائے گا۔
زرائع کے مطابق وزیر اعظم پاکستان نے اپنی حکنت عملی تبدیل کر لی ہے اور اب کارکردگی پر کسی قسم کا وکئی سمجھوتہ نا کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے تمام وزراء کو بھی اس سے آگاہ کر دیا ہے جس وزیر نے تاخیری حربے استعمال کئے وہ ٹیم میں نہیں رہے گام مزید بتایا کہ پاکستان کی کورونا کے معاملے میں کامیاب حکمت عملی کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا یے کہ جہاں کیسز زیادہ ہوں گے وہاں سخت لاک ڈاؤن ہو گا۔ عوامی مداد کے لئے اپوزیشن کو بھی چاہیے کہ اپنا کردار ادا کرے۔