انڈیا کے اندور میں ایک پریشان کن واقعے میں، ایک خاتون نے مبینہ طور پر اپنے بچوں کو سڑکوں پر بھیک مانگنے پر مجبور کر کے دولت اور جائیداد اکٹھی کی، جیسا کہ انڈیا کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے۔
خاتون، جس کی شناخت اندرا بائی کے نام سے ہوئی ہے، کو اس کی سات سالہ بیٹی سمیت حکام اور ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) نے 9 فروری کو گرفتار کیا تھا۔ بائی کو بھیک مانگنے کے لیے اپنے بچوں کا استحصال کرنے پر جیل بھیج دیا گیا تھا، جب کہ اس کی بیٹی کو این جی او سنستھا پرویش کی نگرانی میں رکھا گیا تھا۔
بائی، جس کی مزید چار بیٹیاں ہیں، نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ اس نے بھیک مانگنے کا سہارا لیا کیونکہ اسے چوری سے بہتر لگتا تھا۔ حیران کن طور پر، اس نے اپنی گرفتاری سے صرف 45 دنوں میں 250,000 روپے کمانے کا دعویٰ کیا۔
مزید برآں، بائی نے اپنے بچوں کو اجین کے ایک مشہور زیارت گاہ پر بھیک مانگنے پر مجبور کرنے کا اعتراف کیا، جہاں اس نے دعویٰ کیا کہ فیاض حاجیوں کی آمد کی وجہ سے اس کی کمائی 7.5 لاکھ روپے تک بڑھ گئی۔
یہ بھی پڑھیں | عمران خان کا ‘چوری ووٹوں’ سے حکومت بنانے کے ‘مس ایڈونچر’ کے خلاف انتباہ
حکام نے شک پر بائی سے 19,600 روپے اور اس کی بیٹی سے 600 بھارتی روپے برآمد کر لیے۔ بائی نے راجستھان میں دو منزلہ مکان اور زرعی زمین کی ملکیت کا بھی انکشاف کیا۔
فلاحی تنظیم کے ایک رضاکار نے انکشاف کیا کہ بائی نے اپنی ناجائز کمائی میں سے 1 لاکھ روپے اپنے خاندان کو بھیجے ہیں اور 50,000 روپے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرائے ہیں۔ مزید برآں، بائی اور اس کے شوہر کے پاس پرتعیش اشیاء، بشمول اسمارٹ فون اور ایک موٹرسائیکل پائی گئی، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ بھیک مانگنے سے حاصل کی گئی تھیں۔
حکام نے بائی کے مالی معاملات کے بارے میں مزید انکوائری شروع کر دی ہے، جس میں اس کے شوہر کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی شامل ہیں، تاکہ اس کے ناجائز منافع کی حد تک پتہ چل سکے۔