پیٹرولیم ڈیلرز اور حکومت مذاکرات کے بعد پرافٹ مارجن پر متفق
گزشتہ روز کراچی میں پی ایس او ہاؤس میں 7 گھنٹے طویل مذاکراتی اجلاس کے بعد پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان پیٹرولیم مصنوعات پر مارجن کے حوالے سے مذاکرات کا دوسرا دور کامیاب ہوگیا ہے۔
معاملے کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا کہ باہمی رضامندی کے بعد معاہدے کو سرکاری طور پر دستاویزی شکل دی گئی ہے۔ وزارت پیٹرولیم، اوگرا اور پیٹرولیم ڈیلرز کے نمائندے اب متفقہ دستاویز پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اجلاس میں، وزارت نے ابتدائی طور پر مارجن میں 1.64 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز پیش کی جسے پیٹرولیم ڈیلرز کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، جیسے جیسے سیشن آگے بڑھتا گیا، ڈیلرز نے بالآخر اس تجویز کو قبول کر لیا۔
مارجن میں چار مراحل میں اضافہ کیا جائے گا
ایسوسی ایشن کے رہنما ملک خادم بخش نے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار کے اضافے کے بجائے 15 دن کے وقفوں سے مارجن میں چار مراحل میں اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارجن میں 41 پیسے فی لیٹر اضافہ ہر 15 دن میں لاگو کیا جائے گا جس کا مقصد دو ماہ کے اندر مکمل تجویز کردہ مارجن حاصل کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پیٹرولیم ڈیلرز آج وزیر پیٹرولیم سے ملاقات کریں گے
ڈیلر کے مارجن میں منظور شدہ اضافہ یکم اگست سے نافذ العمل ہوگا جبکہ آخری مرحلہ 30 ستمبر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس فیصلے سے قبل، پیٹرولیم ڈیلرز اپنے موجودہ 6 روپے فی لیٹر کے مارجن پر 5 روپے فی لیٹر کے اضافے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔ تاہم، وزیر پیٹرولیم نے اس اضافے کو پمپ ورکرز کے لیے 25,000 روپے ماہانہ اجرت کے ساتھ ساتھ 8 گھنٹے کے کام کے دن کی شرط سے لنک کیا۔