وزیر اعظم شہباز شریف نے آج منگل 11 اپریل کو پی ڈی ایم حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر اپنی حکومت کی کامیابیاں گنوائیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بہت زیادہ چیلنجوں اور مشکلات کا دور رہا ہے۔
تصادم اور انتقامی کارروائیوں کی بجائے مفاہمت اور تعاون نے اپریل 2022 کے بعد نئی سیاست کو نشان زد کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ منظور ہونا بے مثال تھا، اس لیے نہیں کہ پی ڈی ایم اقتدار میں آئی، بلکہ اس لیے کہ پاکستان میں تقریباً تمام سیاسی قوتیں ایک غیر مقبول حکومت کو ہٹانے کے لیے اکٹھی ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی سیاسی ترقی میں ایک اہم قدم ہے۔
معیشت پر بریفنگ
وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان کی طرف سے بچھائی گئی اقتصادی بارودی سرنگوں اور عالمی ایندھن اور خوراک کی سپلائی لائنوں میں خلل کے باوجود، پاکستان کی معیشت مستحکم ہے۔ ڈیفالٹ کی تمام پیشین گوئیاں غلط الارم ثابت ہوئیں۔ معیشت کی بحالی کے لیے مخلصانہ کوششیں جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | بھارت کا بہترین ڈانسر کون ہے؟
انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت پاکستان کے سفارتی تعلقات کی تعمیر نو کے لئے پرعزم ہے جنہیں پچھلی حکومت نے شدید دھچکا پہنچایا تھا۔ سیلاب، توانائی اور سبسڈی پر بریفنگ
انہوں نے حکومت کی ریسکیو، ریلیف اور بحالی کی کوششوں کی تعریف کی جبکہ گزشتہ سال پاکستان کو بے مثال سیلاب کا سامنا کرنا پڑا۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ پچھلے ایک سال میں حکومت نے شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کے مقصد سے توانائی کے مکس کو متنوع بنانے کی کوششیں کی ہیں۔ سولر، ہائیڈرو
اور کول پاور پراجیکٹس پر نئے سرے سے توجہ مرکوز کرنے کا مقصد بجلی پیدا کرنے کے مہنگے ذرائع کو سستے زرائع سے بدلنا ہے۔