قاتلانہ حملے کے ذمہ دار تین افراد
پارٹی کے سینئر رہنما اسد عمر کے مطابق، سابق وزیر اعظم عمران خان نے وزیر آباد کے قریب پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر قاتلانہ حملے کا ذمہ دار تین افراد کو ٹھہرایا ہے۔
ایک ویڈیو بیان میں اسد عمر نے کہا کہ عمران خان، جو اس وقت شوکت خانم ہسپتال لاہور میں گولی لگنے کے باعث زیر علاج ہیں، نے حال ہی میں میاں اسلم اقبال اور ان سے بات چیت کی ہے۔
اسد عمر نے بتایا کہ عمران خان نے ہمیں بتایا کہ ان کے پاس ان پر حملے کی پیشگی اطلاع تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور میجر جنرل فیصل کا حملہ کے ذمہ داروں کے طور پر نام لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | تحریک انصاف کے ساتھ کوئی بات نہیں ہو گی، جاوید لطیف
یہ بھی پڑھیں | عمران خان پرامن رہنے کی ضمانت دیں تو اسلام آباد آنے کی اجازت دی جا سکتی ہے، رانا ثناء اللہ
تینوں ذمہ داروں کو عہدوں سے ہٹایا جائے
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارا فوری مطالبہ ہے کہ تینوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے۔
میاں اسلم اقبال نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ نامزد افراد کے خلاف درج کرائیں گے۔
عمران خان کو دونوں ٹانگوں میں گولیاں لگیں جب کہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنما جن میں سینیٹر فیصل جاوید، عمر ڈار، احمد چٹھہ بھی شامل ہیں، جو حملے میں زخمی ہوئے۔ اس حملے میں ایک شخص کی موت بھی ہوئی۔
لانگ مارچ پر حملہ کس وقت ہوا؟
یاد رہے کہ عمران خان نے گزشتہ جمعہ کو لاہور شہر سے مارچ کا آغاز کیا اور اسلام آباد جاتے ہوئے مختلف شہروں میں رکے جس میں ملک میں نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ گزشتہ روز پی ٹی آئی کا قافلہ اسلام آباد سے تقریباً 200 کلومیٹر دور صوبہ پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ کے شہر وزیر آباد میں رکنا تھا۔ قاتلانہ حملے کا واقع گوجرانوالہ میں پیش آیا جہاں ایک سے زیادہ افراد نے فائرنگ کی۔