ریاستی اداروں کے خلاف ٹویٹ پر اعظم سواتی گرفتار
ایف آئی اے کی جانب سے دائر کی گئی ایک ایف آئی آر کے مطابق، پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کو جمعرات کو آرمی چیف سمیت ریاستی اداروں کے خلاف انتہائی نفرت انگیز اور دھمکی آمیز پیغام ٹویٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اعظم سواتی کی ٹویٹ میں آرمی چیف کا نام لیا گیا جبکہ ان کا ٹویٹ گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ہائی پروفائل منی لانڈرنگ کیس میں بری کیے جانے کے بعد آیا۔
جناب باجوہ آپ کو مبارک ہو
انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ جناب باجوہ آپ کو مبارک ہو۔ آپ کا منصوبہ واقعی کام کر رہا ہے اور تمام مجرم اس ملک کی قیمت پر آزاد ہو رہے ہیں۔ ان ٹھگوں کے آزاد ہو کر آپ نے کرپشن کو جائز قرار دے دیا ہے۔ اب آپ اس ملک کے مستقبل کی پیشن گوئی کیسے کرتے ہیں۔
دارالحکومت اسلام آباد میں سیشن کورٹ کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ انہیں قانون شکنی، آئین یا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر گرفتار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ایک نام لینے پر گرفتار کیا گیا ہے اور وہ خلاف ورزی ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ انہیں کس نے گرفتار کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ ایف آئی اے نے کیا ہے۔ جب اس سے پوچھا گیا کہ کس معاملے میں، تو انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں "ایجنسیوں” نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک رکن پارلیمنٹ کو بے لباس کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | وزیر اعظم شہباز شریف کی ایک اور مبینہ آڈیو لیک ہو گئی
یہ بھی پڑھیں | اسلام آباد ہائی کورٹ سے عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور
ایف آئی آر کا اندراج
اسلام آباد میں ایف آئی اے کے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر میں رجسٹر ہونے والی پہلی معلوماتی رپورٹ میں اس میں ذکر کیا گیا ہے کہ اعظم سواتی نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ریاستی اداروں اور اس کے سینئر افراد کے خلاف بدنام عزائم اور مذموم مقاصد کے ساتھ ٹویٹ کیا یے جس میں پاکستان آرمی کے چیف آف دی آرمی سٹاف سمیت سرکاری عہدے داروں کا نام لیا گیا۔
مسلح افواج کے اہلکاروں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کی کوشش ہے
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے الزام لگانے اور نام لے کر اس طرح کی دھمکی آمیز ٹویٹس مسلح افواج کے اہلکاروں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے اور ریاست پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے بغاوت کی ایک شرارتی کارروائی ہے۔
ملزم نے ملک کے عدالتی نظام کو نقصان پہنچایا اور فوج کے اہلکاروں کو ماتحت کے طور پر ان کے فرائض کی وفاداری سے بہکانے کی کوشش کی ہے۔