خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف اسلام آباد کے جی ٹی روڈ پر احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی اور تشدد کے الزامات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ان رہنماؤں پر پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرنے، انہیں یرغمال بنانے، اور حکومت مخالف پرتشدد اقدامات کرنے کا الزام ہے۔
ان مقدمات میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان، سابق وزیرِ ریلوے اعظم سواتی، اور اپوزیشن رہنما عمر ایوب سمیت دیگر 350 نامعلوم کارکنوں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ ان پر دہشت گردی، قتل کی کوشش، اور دیگر سنگین جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
یہ احتجاج اس وقت ہوا جب پی ٹی آئی کے کارکنان کو اسلام آباد کے ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کی گئی تھی، جس کے بعد شہر میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس اور ربر کی گولیاں چلائیں، جبکہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ احتجاج کی وجہ سے جی ٹی روڈ سمیت اہم سڑکیں بند ہو گئیں، جس سے اسلام آباد اور راولپنڈی کی روزمرہ زندگی متاثر ہوئی۔
مزید تحقیقات جاری ہیں، اور پولیس نے دیگر ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔