پی آئی اے نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے آپریشن متاثر ہونے کی تردید کردی
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے آپریشنز کے متاثر ہونے سے متعلق رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے۔ گزشتہ کچھ روز سے افواہیں زیر گردش تھیں کہ ملازمین تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر ہڑتال پر غور کر رہے ہیں تاہم پی آئی اے نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اسے رواں ماہ مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایئرلائن نے گروپ 1 سے 4 کے عملے کی تنخواہیں بروقت ادا کیں۔ تاہم، افسران اور دیگر اہلکاروں کی تنخواہوں میں کچھ دنوں سے تاخیر ہوئی ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اگلے چند دنوں میں تنخواہ دے دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں | عمران خان نے عدت کے دوران بشریٰ بی بی سے شادی کی، مفتی سعید کا عدالت کو بیان
ایئر لائن مکمل طور پر فعال اور آپریشنل ہے
ترجمان نے واضح کیا کہ پی آئی اے افسران بشمول پائلٹس اپنی ذمہ داریاں پوری لگن اور استقامت کے ساتھ نبھا رہے ہیں اور یہ کہ ایئر لائن مکمل طور پر فعال اور آپریشنل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ عناصر کی جانب سے آپریشن کو متاثر کرنے کی خبریں شائع کرنے کی کوشش بے بنیاد اور گمراہ کن ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہوا بازی کو حال ہی میں ہونے والے اجلاس میں بتایا گیا کہ بہت سے پائلٹ زیادہ ٹیکسوں کی صورت میں تنخواہوں میں کٹوتی کی وجہ سے ملک سے فرار ہو رہے ہیں۔
پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کمیٹی کو بتایا کہ حال ہی میں 15 پائلٹس ملک چھوڑ چکے ہیں اور پی آئی اے کے لیے نوجوان مرد عملے کی خدمات حاصل کرنے کے لیے سپریم کورٹ کی اپیل پر ابھی تک غور نہیں کیا گیا ہے۔
کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ خواہشمند پائلٹس کا مستقبل خطرے میں ہے اور انہوں نے سینیٹر سلیم مانڈوی والا سے کہا کہ وہ اس معاملے کو سینیٹ کی فنانس کمیٹی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ اٹھائیں۔