وزیر داخلہ شیخ رشید نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ وہ مالی سال 2022-23 کا وفاقی بجٹ پیش کرنے کے بعد انتخابات کا اعلان کریں کیونکہ اپوزیشن کی جانب سے ان کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرانے کے بعد ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے زور دیا کہ قبل از وقت انتخابات کا خیال ان کی اپنی "رائے” ہے اور اسے پی ٹی آئی کے موقف کے طور پر نہیں لیا جانا چاہیے۔
حزب اختلاف کو "احمقانہ” قرار دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ان کے اقدام نے وزیر اعظم کو مقبولیت کی اس سطح پر پہنچا دیا ہے جو ابتدائی انتخابات کرانے کا یہ صحیح وقت ہے۔
یہ بھی پڑھیں | کیا پاکستان میں جلد گوگل دفتر اوپن ہو سکتا ہے؟
شیخ رشید نے کہا کہ میں اچھا بجٹ پیش کرنے کے بعد قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کر رہا ہوں کیونکہ اس نااہل اپوزیشن نے ہمیں دوبارہ جیتنے کا موقع دیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب پاکستانی قوم اپنے اپوزیشن لیڈروں کے چہرے دیکھتی ہے، تو وہ چینل بدل دیتے ہیں۔
یہ وہی شہباز شریف ہے جو کہتا ہے کہ نواز شریف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ اور فوج کی بہت عزت کرتے ہیں۔
ووٹ کی عزت کہاں گئی؟ ووٹ دکانوں پر بیچے گئے ہیں۔ انہوں نے جمہوریت کی توہین کی ہے۔