پنجاب میں کاشتکاروں کو آسان قرضے فراہم کرنے کے لیے کسان بینک قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں یہ اہم فیصلہ کیا گیا۔ اس اجلاس میں زرعی آلات کی مقامی سطح پر تیاری اور آئل سیڈ پروموشن پروگرام کا اعلان بھی کیا گیا۔
اجلاس میں نواز شریف کی ہدایت پر گرین ٹریکٹر اسکیم میں ٹریکٹروں کی تعداد میں 10 ہزار کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد کاشتکاروں کو مزید سہولتیں فراہم کرنا اور ان کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔
دوسری جانب ‘روڈا’ پروجیکٹس کی تکمیل کے لیے چین اور انٹرنیشنل اداروں سے اشتراکِ کار کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس تعاون کا مقصد منصوبوں کو بروقت اور معیاری طریقے سے مکمل کرنا ہے تاکہ ملکی ترقی کی رفتار تیز ہو سکے۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ کاشتکاروں کے لیے کسان کارڈ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کاشتکاروں کے لیے ‘سی ایم پنجاب گرین ٹریکٹر اسکیم’ کی منظوری دیتے ہوئے رجسٹریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔ اس اسکیم سے 5 لاکھ کسان مستفید ہوں گے اور ہر کسان ایک فصل کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے تک آسان قرض حاصل کر سکے گا۔
اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ 2013 میں راوی کنارے نیا شہر آباد کرنے کا پلان بنایا تھا، مگر بعد میں آنے والوں نے رکاوٹیں کھڑی کیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کے فیوچر پروجیکٹ میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے تاکہ ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل ہو سکیں اور عوام کو ان کے فوائد پہنچ سکیں۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کی ترقی اور خوشحالی کے لیے انقلابی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کسان بینک کے قیام سے کاشتکاروں کو مالی مدد ملے گی جس سے وہ جدید زرعی آلات خرید سکیں گے اور اپنی پیداوار میں اضافہ کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے اور مختلف منصوبے اس بات کا ثبوت ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ کسان کارڈ کا اجراء کاشتکاروں کے لیے ایک اہم قدم ہے جس سے ان کی مالی مشکلات کم ہوں گی۔ اس کے علاوہ، گرین ٹریکٹر اسکیم سے بھی کاشتکاروں کو بہت فائدہ پہنچے گا۔
اجلاس میں شامل دیگر شرکاء نے بھی ان اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ ان سے زرعی شعبے میں نمایاں بہتری آئے گی۔
یہ اقدامات نہ صرف کاشتکاروں کی مالی حالت بہتر کرنے میں معاون ثابت ہوں گے بلکہ ملکی زرعی پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا۔ اس طرح پاکستان کی معیشت میں استحکام آئے گا اور عوام کی زندگیوں میں بہتری آئے گی۔