پنجاب کے وزیر خزانہ میاں مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے آئندہ مالی سال کے لیے 5.33 ٹریلین روپے کا بجٹ پیش کر دیا ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم اس بجٹ کی اہم اسکیموں، بڑے ترقیاتی منصوبوں اور فنڈز کی تقسیم کی مکمل تفصیل پیش کر رہے ہیں۔
پنجاب بجٹ 2025-26 کی اہم خصوصیات:
گریڈ 1 تا 22 کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ
ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 فیصد اضافہ
کم از کم ماہانہ اجرت 37,000 سے بڑھا کر 40,000 روپے مقرر
50,000 خاندانوں کو بغیر سود کے گھر بنانے کے لیے قرضے دیے جائیں گے
لاہور شہر کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 85 ارب روپے مخت
آئی ایم ایف کی شرائط پر پورا اترنے کے لیے 740 ارب روپے کا صوبائی سرپلس تجویز
محصولات (ٹیکس آمدن) بڑھانے کے لیے کوئی مؤثر حکمت عملی شامل نہیں
پنجاب بجٹ 2025-26 بڑے شعبہ جات کے لیے فنڈز کی تقسیم:
شعبہ | مختص رقم (روپے) | پچھلے سال کے مقابلے میں اضافہ |
صحت | 630.5 ارب | ترقیاتی بجٹ میں 131 فیصد اضافہ |
تعلیم | 811.8 ارب | ترقیاتی بجٹ میں 127 فیصد اضافہ |
زراعت | 129.8 ارب | اعداد و شمار دستیاب نہیں |
متوقع آمدن کے ذرائع:
وفاقی ڈویژنی پول سے 4 ٹریلین روپے
صوبائی ٹیکس آمدن: 524 ارب روپے
غیر ٹیکس آمدن: 303 ارب روپے
قرضوں کی وصولی و دیگر ذرائع: 102 ارب روپے
غیر ملکی منصوبہ جاتی امداد: 128 ارب روپے
متوقع اخراجات:
جاری اخراجات: 2.03 ٹریلین روپے
سرمایہ جاتی اخراجات: 590 ارب روپے
سروس ڈیلیوری: 679 ارب روپے
ترقیاتی منصوبے (ADP): 1.2 ٹریلین روپے
تخمینہ شدہ سرپلس: 740 ارب روپے
اہم اسکیمیں اور اقدامات:
تعلیم کے شعبے میں:
ترقیاتی کاموں کے لیے 148 ارب روپے
غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 661 ارب روپے
ہونہار اسکالرشپ پروگرام کے لیے 15 ارب روپے
وزیراعلیٰ لیپ ٹاپ اسکیم کے لیے 15 ارب روپے
صحت کے شعبے میں:
ترقیاتی منصوبوں کے لیے 128 ارب روپے
غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 450 ارب روپے
رہائش کے لیے:
"اپنی چھت اپنا گھر” اسکیم کے لیے 150 ارب روپے، جس سے 50,000 خاندان فائدہ اٹھائیں گے
نئی تجویز کردہ اسکیم "اپنی زمین اپنا گھر” جس کے تحت 19 اضلاع میں بغیر قیمت کے پلاٹ قرعہ اندازی کے ذریعے دیے جائیں گے
دیگر اہم شعبے:
ٹرانسپورٹ اور سڑکوں کے لیے 84.5 ارب روپے
زراعت میں بہتری کے لیے 43 ارب روپے
جنگلات، وائلڈ لائف اور فشریز کے لیے 13 ارب روپے
توانائی منصوبوں کے لیے 12 ارب روپے
پارکس و صفائی نظام کی توسیع کے لیے 10 ارب روپے
"ستھرا پنجاب پروگرام” کے تحت کچرا صاف کرنے کے نظام کے لیے 150 ارب روپے
ٹیکس آمدن سے متعلق خدشات:
پنجاب حکومت کا بجٹ 2025 محصولات بڑھانے کے لیے کوئی واضح حکمت عملی پیش نہیں کرتا۔ پچھلے سال کے ٹیکس ہدف (471 ارب روپے) سے 10 فیصد کمی رہی، جس کی بنیادی وجہ جی ایس ٹی اور جائیداد ٹیکس کی کم وصولی تھی۔ رواں سال کے لیے صرف 11.4 فیصد اضافے کے ساتھ 525 ارب روپے کا ہدف رکھا گیا ہے
لاہور کو خصوصی ترجیح:
لاہور شہر کو ایک بار پھر ترجیح دی گئی ہے، جس کے لیے لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 85 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک نیا "وزیراعلیٰ پنجاب ڈویلپمنٹ پروگرام” شروع کیا جا رہا ہے جس کے لیے 25 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں تاکہ دیگر شہروں میں بھی ترقیاتی منصوبے شروع کیے جا سکیں۔یہ بھی پڑھیں : پاکستان اقتصادی سروے 2024-25 مکمل جائزہ