حالیہ خبروں کے مطابق، پنجاب بھر کی عدالتوں نے 245 افراد کے خلاف درج کیسز ختم کر دیے ہیں جو مئی 2024 میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران گرفتار کیے گئے تھے۔
ان افراد پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، آگ لگانے، اور پولیس اہلکاروں پر حملوں جیسے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ تاہم، عدالتوں نے ناکافی شواہد کی بنیاد پر ان کے خلاف درج مقدمات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
مئی 2024 میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد پورے پاکستان میں وسیع پیمانے پر پرتشدد مظاہرے ہوئے، جن میں خاص طور پر پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے علاقوں میں مظاہرین نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں کیں۔
ان مظاہروں کے دوران سینکڑوں افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف دہشت گردی اور دیگر سنگین الزامات کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔ مظاہروں کے دوران نو افراد ہلاک ہوئے اور کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
پنجاب حکومت نے ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا عندیہ دیا تھا اور متعدد گرفتاریاں کی گئیں تاہم حالیہ عدالتی فیصلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ بہت سے کیسز ناکافی شواہد کی وجہ سے ختم کر دیے گئے ہیں۔
اس فیصلے سے متعلق مزید تفصیلات کے لیے آپ ان لنکس کو دیکھ سکتے ہیں: