پاکستانی شہری آصف مرچنٹ کی امریکہ میں گرفتاری ایک بڑی بین الاقوامی سازش کے تناظر میں ہوئی ہے۔ آصف مرچنٹ پر الزام ہے کہ وہ امریکہ میں اعلیٰ حکومتی عہدیداروں، بشمول سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ، کے قتل کی سازش میں ملوث تھے۔ اس کیس کے بارے میں امریکی محکمہ انصاف نے بتایا کہ آصف مرچنٹ نے ایرانی حکومت کے کہنے پر یہ سازش تیار کی تھی۔
آصف مرچنٹ کو ایف بی آئی نے جون 2024 میں گرفتار کیا جب وہ امریکہ میں اپنی سازش کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ امریکہ میں داخل ہونے کے بعد ایک خفیہ ذریعے سے ملے، جس نے بعد میں ایف بی آئی کو معلومات فراہم کیں۔ مرچنٹ نے کچھ ایسے افراد سے ملاقات کی، جنہیں وہ قاتل سمجھتے تھے، مگر وہ دراصل ایف بی آئی کے خفیہ اہلکار تھے۔
امریکی حکام کے مطابق آصف مرچنٹ کے منصوبے کو ناکام بنا دیا گیا اور انہیں نیویارک میں وفاقی حراست میں رکھا گیا ہے۔ اس کیس نے بین الاقوامی سطح پر بڑی توجہ حاصل کی ہے اور ایران اور امریکہ کے درمیان جاری تنازعات کو مزید بڑھاوا دیا ہے۔
یہ گرفتاری امریکی حکام کی جانب سے ایران کی جانب سے امریکی عہدیداروں پر حملوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے، اور اس کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔