پاکستان کو چین سے ایک ارب ڈالر کا قرضہ مل گیا
پاکستان کو چین سے 1 ارب ڈالر کا قرض مل گیا ہے جس سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب ڈالر سے زیادہ ہو گئے ہیں۔ حکومت مستقبل قریب میں چین سے 300 ملین ڈالر کے ایک اور تجارتی قرضے کو دوبارہ فنانس کرنے کی بھی توقع رکھتی ہے۔
اس سے قبل جمعہ کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان کو 72 گھنٹوں میں ایک ارب ڈالر کا چینی تجارتی قرضہ مل جائے گا۔ اسلام آباد نے بیجنگ کے ساتھ ایک نئے معاہدے پر پہنچنے کے بعد یہ قرض پیشگی ادا کر دیا تھا۔
پاکستان نے چین کی جانب سے قبل از ادائیگی جرمانہ معاف کرنے پر رضامندی کے بعد ادائیگی کی جو عام طور پر اس وقت وصول کی جاتی ہے جب قرض لینے والا مقررہ وقت سے پہلے ادائیگی کا فیصلہ کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | امریکہ میں پہلی مسلم خاتون کی وفاقی جج کے طور پر تعیناتی
پاکستان نے مقررہ تاریخ سے 18 دن پہلے ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کردی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور چین 1.3 بلین ڈالر کے تجارتی قرضوں کی ادائیگی اور ری فنانسنگ اور 1 بلین ڈالر اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن آف فارن ایکسچینج ڈپازٹ کے حوالے سے مفاہمت پر پہنچ گئے ہیں۔
اسحاق ڈار نے تصدیق کی کہ پاکستان نے ہفتے کے شروع میں چائنا ڈویلپمنٹ بینک (سی ڈی بی) سے 1 بلین ڈالر کا قرض ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ خبر اخبار میں شائع نہ ہوتی تو حکومت قبل از ادائیگی کے معاملے کو خفیہ رکھتی۔