جمعرات کی صبح پاکستان نے ایک بڑا سنگِ میل عبور کیا ہے۔ چین کے شہر شچانگ سے ایک سیٹلائٹ — PRSS-1 — خلا میں بھیجا گیا جو کہ کائی ژو-1 اے راکٹ کے ذریعے روانہ ہوا ہے۔ لانچ بالکل بغیر کسی مسئلے کے مکمل ہوا ہے۔
کچھ دیر بعد وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے تصدیق کی ہے کہ سیٹلائٹ اپنی مقررہ مدار میں داخل ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف ایک سائنسی کامیابی نہیں بلکہ پوری قوم کے لیے باعثِ فخر لمحہ ہے۔
یہ سیٹلائٹ — جس کا پورا نام پاکستان ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ-1 ہے — زمین کی تفصیلی تصویریں لینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس کی مدد سے پاکستان کو شہروں کی بہتر منصوبہ بندی، زراعت کے جدید طریقوں، قدرتی آفات سے نمٹنے اور ماحولیاتی تحفظ جیسے کئی اہم شعبوں میں فائدہ ہوگا۔
سیٹلائٹ کیا کرے گا؟
یہ سیٹلائٹ صرف تصویریں لینے کے لیے نہیں ہے — بلکہ یہ زمین پر مختلف شعبوں میں کام آئے گا۔
اس کے ذریعے:
شہروں کی منصوبہ بندی کو بہتر بنایا جا سکے گا
سیلاب، زلزلے یا لینڈ سلائیڈ جیسی آفات سے پہلے خبردار کیا جا سکے گا
فصلوں کی نگرانی اور پریسیژن ایگریکلچر کے ذریعے زراعت کو مؤثر بنایا جا سکے گا
پانی کے ذرائع، جنگلات اور گلیشیئرز کی نگرانی ممکن ہو گی
ماحولیاتی تبدیلیوں پر بھی گہری نظر رکھی جا سکے گی
یہ پورا منصوبہ سپارکو، چائنا الیکٹرانکس ٹیکنالوجی گروپ اور مائیکرو سیٹ کے درمیان قریبی تعاون سے مکمل ہوا ہے۔
پاکستان کا خلائی میدان میں تاریخی قدم
— Hum Say Pakistan (@PositiveWatan) July 31, 2025
پاکستان نے چین کے ژیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کامیابی سے خلا میں بھیج دیا۔ سپارکو نے اسے خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک سنگِ میل قرار دیا ہے، جو زمین کی نگرانی کی صلاحیتوں کو کئی گنا بڑھا دے گا۔ pic.twitter.com/tUM8il2JO8
سپارکو کے چیئرمین محمد یوسف خان کے مطابق یہ سیٹلائٹ صرف سائنسی استعمال تک محدود نہیں رہے گا۔ یہ زراعت، انفرااسٹرکچر، اور ماحولیاتی تحفظ جیسے شعبوں میں براہِ راست ملک کی مدد کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیٹلائٹ منصوبے جیسے سی پیک میں بھی اہم کردار ادا کرے گا کیونکہ یہ ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس اور قدرتی خطرات کی نشاندہی میں مدد فراہم کرے گا۔
لانچ کی تقریب میں شریک احسن اقبال نے کہا ہے کہ یہ صرف ٹیکنالوجی کی جیت نہیں بلکہ ایک ایسا لمحہ ہے جو پاکستان اور چین کی دوستی کو مزید مضبوط کرتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سپارکو کو کامیاب لانچ پر مبارکباد دی ہے اور چین کے تعاون پر شکریہ ادا کیا ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے بھی اپنے پیغام میں پاکستانی سائنسدانوں کو سراہا ہے اور کہا ہےکہ پوری قوم ان کی صلاحیتوں پر نازاں ہے۔
سچ تو یہ ہے کہ یہ صرف ایک سیٹلائٹ لانچ نہیں تھا۔ یہ ایک اشارہ ہے کہ پاکستان اب آہستہ آہستہ ایک ایسے مستقبل کی طرف بڑھ رہا ہے جہاں ٹیکنالوجی، منصوبہ بندی، اور جدیدیت کو سنجیدگی سے اپنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
میزان بینک کا بڑا قدم: Visa Global eSIM سروس متعارف، بین الاقوامی سفر اب مزید آسان