معروف سائنسدان اور وزیر اعظم ٹاسک فورس برائے سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے چیئرمین ڈاکٹر عطا الرحمن نے کہا ہے کہ ایک مشہور بین الاقوامی کمپنی کی جانب سے تجویز کردہ کورونا وائرس ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز اس ہفتے پاکستان میں شروع ہوں گے۔
انٹرنیشنل سینٹر برائے کیمیکل اینڈ بیولوجیکل سائنسز (آئی سی سی بی ایس) ، جو جامعہ کراچی میں قائم ہے ، کو ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کے انعقاد کی منظوری دے دی گئی ہے۔ انہوں نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کلینیکل ٹرائلز کا آغاز انڈس ہسپتال ، کراچی کے ساتھ شراکت میں کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ اس ویکسین کے کلینیکل ٹرائل کرانے کی درخواست کچھ ماہ قبل منظوری کے لئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈی آر پی) کو پیش کی گئی تھی۔
ڈاکٹر عطا رحمان نے کہا کہ عام طور پر ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کی تکمیل میں دو سے تین ماہ لگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ، کلینیکل ٹرائلز کا پہلا مرحلہ رواں ہفتے شروع ہونے کا امکان ہے اور یہ تقریبا تین ماہ میں مکمل ہوگا۔
کلینیکل ٹرائلز کا دوسرا مرحلہ چین میں پہلے ہی مکمل ہوچکا ہے۔ جبکہ تیسرا مرحلہ پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد شروع ہوگا اور اس میں بھی تین ماہ لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کلینیکل ٹرائلز (مرحلہ اول اور سوم) کے پورے عمل میں تقریبا چھ ماہ لگیں گے ، جس کے بعد اگر نتائج مثبت ہوں گے تو ملک ویکسین تیار کر سکے گا۔ یہ سب ٹرائلز کی کامیابی پر منحصر ہے۔
ڈاکٹر عطا نے بتایا کہ اس حساب سے کورونا ویکسین ملک میں اپریل اور جون کے درمیان دستیاب ہوگی۔
ویکسین کی قیمت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ابھی تک اس کی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مینوفیکچرنگ کا عمل شروع ہونے کے بعد ویکسین کی قیمت کے بارے میں جان سکتے ہیں۔